روس: پوتن کے حریف نولنی کو زہر دے کر مارنے کی کوشش، حالت نازک
نولنی کی طیارہ میں اچانک طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی۔ نولنی کی ترجمان کیرا نے اس سلسلے میں ٹوئٹر پر جانکاری شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "نولنی کی جان خطرے میں ہے۔"
روس میں اپوزیشن لیڈر اور صدر ولادمیر پوتن کے حریف الیکسی نولنی کو سنگین حالت میں اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ طیارہ سے سفر کے دوران انھیں چائے میں زہر ملا کر دے دیا گیا جس سے ان کی حالت انتہائی خراب ہو گئی اور فوری طور پر انھیں اسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ نولنی کے ایک قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ کسی کام سے سائبیریا گئے تھے اور وہاں سے ماسکو لوٹ رہے تھے جب طیارہ میں ہی کسی نے انھیں چائے میں زہر دے دیا۔
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق نولنی کی طیارہ میں اچانک طبیعت بگڑنے لگی جس کے بعد فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ کی گئی۔ نولنی کی ترجمان کیرا یارمیَش نے اس سلسلے میں ٹوئٹر پر جانکاری شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ "نولنی کی جان خطرے میں ہے۔ وہ قومہ میں چلے گئے ہیں۔" ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گرم چائے میں زہر ملانے کے سبب اس کا اثر جسم میں بہت تیزی کے ساتھ ہوا ہے۔ کیرا کا کہنا ہے کہ "نولنی کو بے حد خطرناک زہر دیا گیا ہے، وہ اس وقت آئی سی یو میں ہیں۔"
اس درمیان پولس ٹیم بھی اسپتال پہنچ گئی ہے اور صورت حال پر گہری نظر بنائے ہوئی ہے۔ یہ پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آخر چائے میں زہر کس نے ملایا۔ حالانکہ روس کی خبر رساں ایجنسی ٹی اے ایس ایس نے اومسک ایمرجنسی ہاسپیٹل کے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ابھی زہر دینے والی بات پختہ نہیں ہے۔ یعنی ایسا بھی ممکن ہے کہ چائے میں زہر نہ ملایا گیا ہو اور کسی دیگر وجوہات کے سبب ان کی طبیعت خراب ہوئی ہو۔
بہر حال، نولنی کی ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ صبح میں صرف چائے پیتے ہیں، ایسے میں زہر ان کی چائے میں ملایا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ طیارہ کے اندر ہی نولنی الٹیاں کرنے لگے تھے جس کے فوراً بعد فلائٹ کی ایمرجنسی لینڈنگ کرانی پڑی۔ نولنی کی کچھ ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر سامنے آئی ہیں جس میں وہ اسٹریچر پر دکھائی دے رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Aug 2020, 6:46 PM