روس: آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان اختلافات بڑے پیمانے پر حل ہو گئے ہیں

روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ کسی بھی ایسے رابطے کے خلاف نہیں ہیں جسے آرمینی اور آذربائیجانی فریق بھی مفید خیال کرتے ہوں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان اختلافات بڑے پیمانے پر حل ہو گئے ہیں۔ لاوروف نے ایران کے دارالحکومت تہران میں 3+3 فارمیٹ پر اور "جنوبی قاقیشیا میں امن و استحکام کی خاطر علاقائی تعاون پلیٹ فورم" کے زیرِ عنوان منعقدہ اجلاس میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں کے لئے بیانات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ "قاراباغ کے آذربائیجان کی ملکیت ہونے کے بارے میں باکو اور ایریوان کے درمیان اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔ اصل مسئلہ یہی تھا اور اس اتفاق رائے سے یہ مسئلہ بڑے پیمانے پر حل ہو گیا ہے"۔


انہوں نے کہا ہے کہ "بنیادی اختلاف حل ہونے کے بعد جو حل طلب معاملات رہ گئے ہیں وہ ایک امن سمجھوتے کی تیاری، سرحدوں کا تعین اور بلا رکاوٹ رسل و رسائل سمیت باہمی تعلقات کی مکمل بحالی کے لئے عملی اقدامات اٹھانے پر مبنی ہیں"۔

انہوں نے، برسلز اور واشنگٹن کی طرف سے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سرحد کھینچنے کے مرحلے میں شامل ہونے کی کوشش کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ ہم کسی بھی ایسے رابطے کے خلاف نہیں ہیں جسے آرمینی اور آذربائیجانی فریق بھی مفید خیال کرتے ہوں۔


وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان سرحد کھینچنے کے لئے ہم نے ایک کمیشن قائم کیا ہے جس میں روسی فریق بطور مشاور کے شرکت کرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔