روس-یوکرین بحران نے نیوکلیائی جنگ کی طرف بڑھایا قدم، امریکہ نے نیوکلیائی رد عمل ٹیم کو کیا سرگرم

امریکی توانائی سکریٹری جینیفر گرانہوم نے صبح ٹوئٹس کی ایک سیریز میں کہا کہ میں نے ابھی یوکرین کے وزیر توانائی کے ساتھ نیوکلیائی پلانٹ کی حالت کے بارے میں بات کی تھی، روسی فوجی مہم لاپروائی کے شکار ہیں

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

روس یوکرین بحران میں پوتن کے رخ سے دنیا پر نیوکلیائی جنگ کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔ یوکرین کے جیپسوریجیا نیوکلیائی توانائی پلانٹ پر روس کے حملے میں زبردست آگ لگنے کے بعد امریکہ نے اپنی نیوکلیائی رد عمل ٹیم کو سرگرم کر دیا ہے۔ امریکہ کا یہ قدم پوتن کی طرف سے لگاتار نیوکلیائی جنگ کی دھمکی کے مدنظر اٹھایا گیا ہے۔

امریکی توانائی سکریٹری جینیفر گرانہوم نے جمعہ کو کہا کہ توانائی محکمہ نے اپنی نیوکلیائی واقعہ رد عمل ٹیم کو سرگرم کر دیا ہے اور حالات کی نگرانی کر رہا ہے۔ ٹوئٹس کی ایک سیریز میں گرینہوم نے کہا کہ ’’میں نے ابھی یوکرین کے وزیر توانائی کے ساتھ جیپسوریجیا نیوکلیائی پلانٹ کی حالت کے بارے میں بات کی تھی۔ پلانٹ کے پاس روسی فوجی مہم لاپروا ہیں اور انھیں ختم ہونا چاہیے۔‘‘


جینیفر گرانہوم نے کہا کہ محکمہ توانائی نے اپنی نیوکلیائی واقعہ رد عمل ٹیم کو سرگرم کر دیا ہے اور محکمہ دفاع، نیوکلیائی ریگولیٹری کمیشن اور وہائٹ ہاؤس کے مشورہ سے واقعات کی نگرانی کر رہا ہے۔ ہم نے سہولت کے پاس کوئی ایڈوانس ریڈیشن ریڈنگ نہیں دیکھی ہے۔ گرانہوم نے کہا کہ جیپسوریجیا پلانٹ کے ریکٹر مضبوط کنٹرول ڈھانچہ کے ذریعہ محفوظ ہیں اور ریکٹروں کو محفوظ طور سے بند کیا جا رہا ہے۔

روسی فوجیوں کے ذریعہ جیپسوریجیا نیوکلیائی پلانٹ احاطہ پر گولی باری کیے جانے کے بعد پلانٹ کے ٹریننگ بھون کی تیسری، چوتھی اور پانچویں منزل پر دن میں پہلے آگ لگ گئی تھی۔ صبح تقریباً 6.20 بجے آگ پر قابو پا لیا گیا۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کے بعد ایشیا میں شیئر کی قیمتوں میں گراوٹ آئی ہے۔


جاپان میں بنچ مارک نکیئی انڈیکس میں 2.5 فید اور ہانگ کانگ میں ہینگ سینگ میں 2.6 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ ٹوکیو اور ہانگ کانگ کو سب سے زیادہ گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ صبح کے کاروبار کے دوران ایشیا میں تیل کی سب سے زیادہ گراوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ صبح کے کاروبار کے دوران ایشیا میں تیل کی قیمتوں میں تیزی آئی، جس میں برینٹ کروڈ 112 ڈالر فی بیرل سے اوپر رہا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔