جن پنگ نے تائیوان کے ساتھ چین کے دوبارہ اتحاد پر کیا اعتماد کا اظہار
بیجنگ تائیوان جزیرے کو اپنا صوبہ سمجھتا ہے، جب کہ تائیوان کا کہنا ہے کہ یہ ایک خود مختار ادارہ ہے لیکن آزادی کا اعلان کرنے سے کتراتا ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے اتوار کو اپنے نئے سال کے خطاب میں تائیوان کے ساتھ چین کے دوبارہ اتحاد پر اعتماد کا اظہار کیا۔سرکاری چائنا سینٹرل ٹیلی ویژن نے مسٹر جن پنگ کے حوالے سے کہا ’’چین یقینی طور پر دوبارہ متحد ہو گا اور آبنائے تائیوان کے دونوں کناروں پر سبھی چینیوں کو مقصد کے عام احساس بندھا ہونا چاہیے۔‘‘ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں چینی قوم کی کایا پلٹ کی شان میں شریک ہونا چاہیے۔
چینی رہنما نے بین الاقوامی اسٹیج پر اپنے ملک کے کردار کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ’’اپنی ترقی کو آگے بڑھاتے ہوئے، چین نے دنیا کو بھی گلے لگایا ہے اور ایک بڑے ملک کے طور پر اپنی ذمہ داری پوری کی ہے۔‘‘
مسٹر جن پنگ نے کہا کہ 2023 میں چین نے چائنا سینٹرل ایشیا سمٹ، تھرڈ بیلٹ اینڈ روڈ فورم برائے بین الاقوامی تعاون اور دیگر سفارتی تقریبات کی میزبانی کی جس میں دنیا بھر کے رہنماؤں نے شرکت کی۔صدر نے کہا کہ انہوں نے کئی ممالک کا دورہ کیا، بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی اور بہت سے پرانے اور نئے دوستوں سے ملاقات کی۔’’ میں نے ان کے ساتھ چین کے نقطہ نظر اور مشترکہ افہام و تفہیم کو بڑھایا۔‘‘
تائیوان 1949 سے سرزمین چین سے آزادانہ طور پر حکومت کر رہا ہے۔ بیجنگ اس جزیرے کو اپنا صوبہ سمجھتا ہے، جب کہ تائیوان کا کہنا ہے کہ یہ ایک خود مختار ادارہ ہے لیکن آزادی کا اعلان کرنے سے کتراتا ہے۔ چین تائی پے کے ساتھ کسی بھی سرکاری غیر ملکی رابطے کی مخالفت کرتا ہے اور جزیرے پر چینی خودمختاری کو غیر متنازعہ سمجھتا ہے۔
تائیوان کے ارد گرد تازہ ترین کشیدگی اپریل میں اس وقت ہوئی جب تائیوان کی صدر سائی انگ وین نے امریکہ میں اس وقت کے امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میک کارتھی سے ملاقات کی۔ چین نے جزیرے کے قریب بڑے پیمانے پر تین روزہ فوجی مشقوں کا آغاز کرتے ہوئے جواب دیا، جسے اس نے تائیوان کے علیحدگی پسندوں اور غیر ملکی طاقتوں کے لیے ایک انتباہ قرار دیا۔ اگست اور ستمبر میں، تائیوان کی مسلح افواج نے جزیرے کے قرب و جوار میں چینی بحری اور فضائی گشت کے متعدد مشاہدات کی اطلاع دی۔ گزشتہ 18 ستمبر کو، وزارت نے ایک ہی دن میں جزیرے کے قریب 103 چینی طیاروں کو دیکھے جانے کی ریکارڈ تعداد درج کی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔