دو حصوں میں منقسم ہو سکتا ہے غزہ پٹی، اسرائیلی فوج کے خطرناک منصوبہ کا انکشاف

فلسطینی قبائلیوں کے لیے سپریم اتھارٹی کے کمشنر-جنرل عاکف المسری نے اسرائیلی منصوبہ کے خلاف تنبیہ جاری کی ہے، مسری نے کہا ہے کہ قبضہ کرنے والا ملک غزہ میں اپنی ناکامی چھپانا چاہتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ کے عوام، تصویر&nbsp;آئی اے ااین ایس</p></div>

غزہ کے عوام، تصویرآئی اے ااین ایس

user

قومی آواز بیورو

حماس اور اسرائیل کے درمیان گزشتہ تین ماہ سے جاری شدید جنگ کے درمیان اسرائیلی فوج کا ایک بڑا منصوبہ سامنے آیا ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق جنگ ختم ہونے کے بعد غزہ پٹی کے دو حصوں میں تقسیم ہونے کا امکان ہے۔ دونوں علاقوں کا انتظام و انصرام فلسطینی لوگ ہی دیکھیں گے، لیکن اسرائیلی فوج اس کی نگرانی کرے گی۔

رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ اسرائیلی فوج کے منصوبہ کے طمابق جنگ کے بعد قبائلیوں کو غزہ کے شہری انتظامیہ کا کام سونپا جا سکتا ہے۔ کسی ایک سیاسی پارٹی کی جگہ دونوں حصوں پر فلسطینی قبائلی قبیلہ الگ الگ حکمرانی کرے گا۔ اسرائیلی فوج عارضی مدت کے لیے انسانی امداد کی تقسیم کی نگرانی کرے گا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق منصوبہ کو آگے کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اسرائیل جنگ کابینہ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ حالانکہ غزہ پٹی میں فلسطینی قبائلیوں کے سپریم اتھارٹی نے اسرائیلی فوج کے مجوزہ منصوبہ کی مذمت کی ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی قبائلیوں کے لیے سپریم اتھارٹی کے کمشنر-جنرل عاکف المسری نے منصوبہ کے خلاف تنبیہ جاری کی ہے۔

عاکف المسری نے کہا ہے کہ قبضہ کرنے والا ملک غزہ میں اپنی ناکامی کو چھپانا چاہتا ہے اور فلسطینی سماج میں غلط فہمی و جدوجہد پیدا کرنا چاہتا ہے۔ انھوں نے حماس-فتح سے اپنی تقسیم کو ختم کرنے کے لیے بھی کہا ہے اور انٹگریٹیڈ قومی قیادت کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔