خود ساختہ بھگوان نتیانند کے ملک ’کیلاسا‘ کی اقوام متحدہ میٹنگ میں شرکت، ہندو تہذیب و روایت کو زندہ کرنے کا دعویٰ

دعویٰ کے مطابق کیلاسا ملک ایکواڈور کے ساحل پر واقع ہے جس کا اپنا پرچم، پاسپورٹ اور ریزرو بینک بھی ہے۔ دسمبر 2020 میں نتیانند نے کیلاسا کے لیے فلائٹ تک کا اعلان کر دیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>نتیانند، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نتیانند، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

خود ساختہ بھگوان نتیانند کے ملک ’کیلاسا‘ نے اقوام متحدہ کی ایک میٹنگ میں شرکت کا دعویٰ کر کے ایک نئی ہلچل پیدا کر دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہندوستان میں متعدد جرائم کے پیش نظر بھگوڑا قرار دیئے گئے اور عصمت دری کے ملزم نتیانند کے ملک کیلاسا کے نمائندہ نے اقوام متحدہ کی میٹنگ میں ہندوستان کے خلاف خوب زہر افشانی کی ہے۔ ’آج تک‘ پر شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی یہ میٹنگ جنیوا میں ہوئی تھی جس میں کیلاسا کے نمائندہ نے کہا کہ نتیانند کو ہندوستان نے ستایا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خود کو وجیہ پریا نتیانند کہنے والی خاتون نے میٹنگ میں کیلاسا کی نمائندگی کی۔ اس نے سی ای ایس سی آر (کمیٹی آن اکونومک، سوشل اینڈ کلچرل رائٹس) کی میٹنگ میں خود کو سفیر بتایا۔ اس کی ویڈیو اقوام متحدہ کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی ہے۔ ویڈیو میں انھوں نے کہا کہ ’’کیلاسا ہندوؤں کے لیے پہلا خود مختار ملک ہے، جسے ہندو مذہب کے سرکردہ پجاری، نتیانند پرم شیوم نے قائم کیا ہے۔ یہ ملک ہندو تہذیب اور ہندو مذہب کی 10 ہزار روایتوں کو از سر نو زندہ کر رہا ہے جس میں آدی شیو سودیشی زراعتی قبائل بھی شامل ہیں۔‘‘


کیلاسا کی خاتون نمائندہ کے بولنے کے بعد کیلاسا کے ایک مرد نمائندہ نے بھی خطاب کیا۔ اس نمائندہ نے اپنا نام ای این کمار بتایا اور خود کو ’چھوٹا سا کسان‘ قرار دیا۔ انھوں نے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ’’بہت بار مقامی قانون سودیشی زرعی اصولوں پر بہت پابندی والے ہو سکتے ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ دعویٰ کے مطابق کیلاسا ملک ایکواڈور کے ساحل پر واقع ہے جس کا اپنا پرچم، پاسپورٹ اور ریزرو بینک بھی ہے۔ دسمبر 2020 میں نتیانند نے کیلاسا کے لیے فلائٹ تک کا اعلان کر دیا تھا۔ کیلاسا کی ویب سائٹ پر اسے دنیا کا ’سب سے بڑا ہندو راشٹر‘ بتایا گیا ہے۔ اس کے ایک ایسا ملک ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے جس کی سرحدیں نہیں ہیں اور جسے ان بے دخل ہندوؤں کے لیے بنایا گیا ہے جنھوں نے اپنے ہی ممالک میں ہندو مذہب پر عمل کرنے کا حق گنوا دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔