نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا اجلاس تلاوت قران پاک سے شروع ہوا
نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا اجلاس آغاز قران پاک کی تلاوت سے کیا گیا اور امام محترم نظام الحق نے اجلاس کی ابتداء میں قران کی تلاوت کی جس کے بعد ترجمہ پیش کیا گیا۔
نیوزی لینڈ میں اس وقت ایک تاریخ رقم ہوئی جب دو مساجد میں دہشت گردانہ حملہ کے بعد شروع ہوئے پارلیمنٹ اجلاس کا آغاز قران پاک کی تلاوت سے کیا گیا۔ نیوزی لینڈ کی مسجد کے امام نظام الحق نے اجلاس کی ابتداء میں قران کی تلاوت کی جس کے بعد میں ترجمہ پیش کیا گیا۔ تلاوت کلام پاک کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے جہاں قاتل کو بغیر کسی لاگ لپیٹ کے دہشت گرد قرار دیا وہیں شہید ہوئے افراد کو خراج عقیدت پیش کی۔
واضح رہے کرائسٹ چرچ کے اس دہشت گردانہ واقعہ کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے جس انداز میں سارے معاملہ پر نظر رکھتے ہوئے بیان دیئے ہیں اور انہوں نے جو کچھ کیا ہے اس کی عالمی پیمانہ پر ستائش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے حملہ کے فوراً بعد میڈیا سے خطاب کر کے حالات پر تفصیلی رائے دی۔ اس کے بعد جو بیان انہوں نے نیوزی لیند کے تعلق سے دیا اور پھر شہید ہوئے خاندان کے گھر والوں سے جاکر ملاقات کی اور ملاقات کے وقت اس بات کا خیال رکھا کہ ان کا سر پر دو پٹا رہے۔ ان سب چیزوں نے پوری دنیا میں ان کا قد بڑھا دیا ہے۔
گزشتہ جمعہ کو ہوئے حملوں میں 50 نمازی شہید ہوئے تھے جبکہ کل 48 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس تعلق سے پولیس نے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ حملہ آور جس نے سر پر لگائے گئے کیمرے کی مدد سے النور مسجد میں نمازیوں پر حملے کو فیس بک پر لائیو دکھایا وہ 28 سالہ آسٹریلین برینٹن ٹارنٹ ہے۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق نیوزی لینڈ کی آبادی کا صرف 1.1 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔ سنہ2013 میں کی گئی مردم شماری کے مطابق نیوزی لینڈ میں 46000 مسلمان رہائش پزیر تھے، جبکہ 2006 میں یہ تعداد 36000 تھی۔ سات سالوں میں 28 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Mar 2019, 10:08 AM