نئی بیماری کی دستک! افریقی ملک ایکویٹوریل گنی میں نامعلوم بیماری سے 8 افراد کی موت، 200 سے زائد کوارنٹائن

نامعلوم بیماری کے بارے میں کیمرون کے ایک طبی افسر نے بتایا کہ اس کی علامتوں میں ناک سے خون آنا، بخار اور جوڑوں میں درد شامل ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

کورونا وبا نے پہلے ہی دنیا بھر میں لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے، اور ایسے میں ایک نئی بیماری نے لوگوں کی دہشت میں اضافہ کر دیا ہے۔ افریقہ کے سب سے چھوٹے ممالک میں شمار ایکویٹوریل گنی میں ایک نامعلوم بیماری کا حملہ ہوا ہے جس نے 8 لوگوں کی جان لے لی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ بیماری دراصل ایک طرح کا بخار ہے جس میں ناک سے خون بہنے لگتا ہے۔ جب اچانک اس مرض سے لوگوں کی موت ہونے لگی تو ایکویٹوریل گنی نے اس مرض میں مبتلا 200 سے زیادہ لوگوں کو کوارئنٹائن کر دیا ہے۔

میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق کوارنٹائن کیے گئے لوگوں کے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ گنی کے وزیر صحت متوہا اونڈوو ایاکابا نے جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں بتایا کہ 7 فروری کو اس بیماری کے بارے میں پہلی بار جانکاری ملی تھی۔ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا کہ ہلاک ہونے والے لوگ وہ ہیں جو ایک شخص کی آخری رسومات کا حصہ بنے تھے۔ یہ پتہ چلتے ہی گنی کی حکومت نے کچھ مریضوں کے سیمپل جانچ کے لیے اپنے پڑوسی ملک گیبون بھیج دیے ہیں۔


اس بیماری کی وجہ سے حکومت نے کچھ اہم پابندیاں لگا دی ہیں۔ مثلاً جن گاؤں کے پاس بیماری کا اثر ہے، اس کے آس پاس آمد و رفت پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ایک طرح سے خون رِساؤ والا بخار ہے جس سے لوگوں کی اچانک موت ہو رہی ہے۔ وزیر صحت متوہا نے خبر رساں ایجنسی رائٹرس کو بتایا کہ ’’ہم لسّا یا ایبولا جیسے خون رِساؤ والے بخار کو جلد از جلد ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘

اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ ایکویٹوریل گنی میں نامعلوم بیماری پھیلنے کی اطلاع ملتے ہی پڑوسی ملک کیمرون نے جمعہ کو ہی اپنی سرحد سے آمد و رفت کو بند کر دیا ہے۔ کیمرون کے وزیر صحت میلاچی منودا نے ایک بیان میں کہا کہ کیمرو نے اس بیماری کے امپورٹ کو روکنے کے لیے یہ پابندی لگائی ہے۔ منودا نے مزید بتایا کہ اس بیماری سے متعلق جانچ چل رہی ہے اور عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ ساتھ اٹلانٹا سنٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کے ماہرین کی مدد سے بیماری کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ اس بیماری کے بارے میں کیمرون کے ایک طبی افسر نے بتایا کہ بیماری کی علامتوں میں ناک سے خون آنا، بخار اور جوڑوں میں درد شامل ہے۔ ان علامتوں کے دکھائی دینے کے کچھ گھنٹوں کے اندر ہی کچھ مریضوں کی موت واقع ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔