نیتن یاہو رفح پر حملہ ہر حال میں کرنا چاہتا ہے
نیتن یاہو کہہ رہے ہیں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ ہویا نہیں جنگ بندی ہوتی ہے یا نہیں اسرائیل رفح پر حملہ کر کے رہے گا۔
غزہ میں جاری جنگ انتہائی خراب شکل اختیار کر چکی ہے ۔ اس کو عارضی طور پر روکنے کے لئے ایک بار جنگ بندی ہو چکی ہے لیکن اب یہ جنگ ماہ رمضان میں بھی جاری رہی اور آج بھی جاری ہے جبکہ پوری دنیا اس جنگ کو روکے جانے کے حق میں ہے۔ اب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر رفح پر اسرائیل کے زمینی حملے کے بارے میں اٹل انداز اختیار کر کے رفح پر حملے کے منصوبے کو یرغمالیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ ہونے یا نہ ہونے سے برتر قرار دیا ہے۔
وہ تقریبا یہ کہہ رہے تھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ' یرغمالیوں کی رہائی کا۔معاہدہ اور جنگ بندی ہوتی ہے یا نہیں ' ہر دو صورتوں اسرائیل رفح پر حملہ کر کے رہے گا۔ 'نیتن یاہو۔نے یہ بیان امریکی وزیر خارجہ کے دورہ مشرق وسطی کے عین اس موقع پر دیا ہے جب انٹونی بلنکن کئی اہم اور کامیاب ملاقاتوں کے بعد سعودی عرب سے اردن پہنچ چکے ہیں اور اسرائیل کا دورہ شروع ہو رہا ہے۔
اہم بات یہ بھی ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا یہ بیان ان کے دفتر نے منگل کے روز باضابطہ جاری کیا ہے ۔ بیان کے مطابق 'یہ سوال ہی نہیں پیدا ہوتا کہ ہم اپنی جنگ کے تمام مقاصد حاصل کیے بغیر اپنی جنگ کو راستے میں روک دیں گے یہ خیال ہی نہ کیا جائے۔ '(بشکریہ العربیہ اردو ڈاٹ نیٹ کے انپٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔