امریکہ انتخابات: ووٹوں کی گنتی بند نہیں ہونے سے ٹرمپ ناراض، کہا "فراڈ بند کرو"
ووٹوں کی گنتی بند نہیں ہونے سے ڈونالڈ ٹرمپ ناراض
ڈونالڈ ٹرمپ ووٹوں کی گنتی بند نہیں ہونے سے کافی ناراض ہیں۔ انھوں نے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کیے ہیں جس میں ووٹوں کی گنتی بند کرنے کے لیے بھی کہا گیا ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ڈیموکریٹس امیدوار بائڈن کا جن اسٹیٹس پر دعویٰ ہے وہاں دھاندلی ہوئی ہے۔ ٹرمپ سب سے زیادہ اس بات سے ناراض ہیں کہ ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور جن اسٹیٹس میں انھیں سبقت حاصل ہے، وہاں ووٹوں کا فرق دھیرے دھیرے کم ہوتا جا رہا ہے۔ ایک ٹوئٹ میں انھوں نے واضح لفظوں میں یہاں تک لکھ دیا ہے کہ "فراڈ بند کرو۔" اس سے قبل ایک ٹوئٹ میں انھوں نے لکھا تھا "ووٹوں کی گنتی بند کرو۔"
بائڈن کے دعوے والے سبھی اسٹیٹس میں ووٹر فراڈ کے لیے قانونی چیلنج پیش کریں گے: ٹرمپ
ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ "بائڈن کے دعوے والے سبھی اسٹیٹس میں ہم ووٹر فراڈ اور اسٹیٹ الیکشن فراڈ کے لیے قانونی چیلنج پیش کریں گے۔ بہت سارے ثبوت ہیں، میڈیا دیکھتی رہے۔ ہم ہی جیتیں گے۔ امریکہ فرسٹ"
ڈونالڈ ٹرمپ نے مشیگن اور پنسلوینیا میں ووٹوں کی گنتی روکنے کے لیے مقدمہ کیا
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ نے مشیگن اور پنسلوینیا میں ووٹوں کی گنتی کو روکنے کے لیے مقدمہ کر دیا ہے۔ ساتھ ہی وسکانسن میں بائڈن کے ساتھ ووٹوں کا فرق کم ہونے پر ووٹ کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کیا ہے۔
ہر ایک ووٹ کی گنتی ہونی چاہیے: بائڈن
بائڈن اور ٹرمپ کے درمیان زبردست مقابلہ جاری ہے، حالانکہ بائڈن اب بھی سبقت بنائے ہوئے ہیں۔ اس درمیان بائڈن نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ "ہر ایک ووٹ کی گنتی ضروری ہے۔" قابل ذکر ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ ووٹوں کی گنتی اب روکنا چاہتے ہیں۔ ایسی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ لاس ویگاس میں امریکی وقت کے مطابق 8.30 بجے (ہندوستانی وقت کے مطابق رات 10.30 بجے) کوئی بڑا اعلان کرنے والے ہیں۔
مزید ایک اسٹیٹ میں فتح حاصل کر صدارتی انتخاب جیت سکتے ہیں جو بائڈن!
سی این این کا کہنا ہے کہ اگر ڈیموکریٹس امیدوار بائڈن پنسلوینیا جیت جاتے ہیں تو وہ 270 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ گویا کہ پنسلوینیا میں جیت کے ساتھ ہی صدارتی امیدوار کی جنگ میں وہ ٹرمپ سے بہت آگے نکل جائیں گے۔ دوسری طرف ٹرمپ کو دوبارہ صدر بننے کے لیے کم از کم 4 اسٹیٹس میں کامیابی کا پرچم لہرانا ہوگا۔
ٹرمپ کے ناراض حامیوں نے ڈیٹرائٹ اور فینکس ووٹ شماری مراکز پر کیا حملہ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درجنوں ناراض حامیوں نے ڈیٹرائٹ اور فینکس میں ووٹ شماری کے مراکز پر حملہ کر دیا ہے۔ دراصل دو اہم اسٹیٹس میں ٹرمپ کے خلاف ووٹنگ دیکھی جا رہی ہے جس سے ٹرمپ کے حامی مشتعل ہو گئے ہیں۔ اس درمیان ہزاروں ٹرمپ مخالف مظاہرین بھی سڑکوں پر نظر آ رہے ہیں جو غیر فیصلہ شدہ بیلٹ پیپرس کے مکمل ملان کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس بات کو لے کر ٹرمپ اور بائڈن کے حامیوں کے درمیان رسہ کشی بھی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
ٹرمپ اور بائڈن دونوں نے کیاجیت کا دعوی لیکن راہ ابھی دونوں کی مشکل
امریکی صدارتی انتخابات کے تعلق سے سرووں میں جو کچھ کہا گیا تھا نتیجوں میں صورتحال اس سے بالکل مختلف نظرآ رہی ہے۔ دونوں امیدواروں کے درمیان مقابلہ سخت اور قریبی ہے ۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹس کے امیدوار جو بائڈن کے لئے راہ ابھی بھی آسان نہیں ہے لیکن دونوں اپنی اپنی جیت کا دعوی کر رہےہیں۔ ابھی کئی ریاستوں میں میل کےذریعہ موصول ہونے والے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور اس میں تاخیر ہو رہی ہے۔
امریکہ تناؤ کی گرفت میں، احتیاطی اقدام لئے گئے
امریکہ میں دونوں صدارتی امیدواروں کے درمیان کانٹے کی ٹکر جاری ہے اور جیسے جیسے گنتی کا عمل آخری مرحلہ میں داخل ہو رہا ہے ویسے ویسے تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ مشیگن اور اریزونا کی ریاستوں سے خبر موصول ہو رہی ہیں گنتی کے مراکز کو احتیاط کے طور پر باہر سے بند کیا جا رہا ہے اور کسی کو نہ تو ان مراکز میں جانے کی اجازت ہے اور نہ ہی کسی کو باہر آنے کی اجازت ہے۔ خبر یہ بھی ہے کہ شیشوں کو بورڈ سے ڈھکا جا رہا ہے۔دنیا کے سب سے طاقت ور ملک امریکہ سے جو خبریں موصول ہو رہی ہیں وہ تشویش کاپہلو بنی ہوئی ہیں ۔
جارجیا میں ٹرمپ اور بائیڈن کے درمیان کانٹے کی ٹکر
امریکہ میں ہوئے صدارتی انتخابات کےلئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور جارجیا صوبے میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن اور صدر اور ریپبلیکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان کانٹے کی ٹکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ فاکس نیوز کی رپورٹ کے مطابق اب تک 98 فیصد ووٹوں کی گنتی ہو چکی ہے جس میں ٹرمپ کو 49.8 فیصد ووٹ ملے ہیں جبکہ بائیڈن کے حق میں بھی 49 فیصد لوگوں نے ووٹ کیا ہے۔ اس سے پہلے جارجیا میں ٹرمپ کافی آگے چل رہے تھے۔
فاکس نیوز کے مطابق بائیڈ 2020 کا امریکی صدارتی الیکشن جیتنے سے صرف 27 الیکٹورل ووٹ دور ہیں جبکہ صدر ٹرمپ کو دوبارہ کمانڈر ان چیف بننے کےلئے ابھی 56 انچ الیکٹورل ووٹوں کی ضرورت ہے۔نیواڈا ،پینسلوینیا ،نارتھ کیرولینا اور جارجیا میں ووٹوں کی گنتی ابھی بھی جاری ہے۔ جارجیا میں 16 الیکٹورل ووٹ ہیں۔ جارجیا کو ریپبلیکن پارٹی کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ سال 2016 کے الیکشن میں ٹرمپ نے ڈیموکریٹک امیدوار ہلیری کلنٹن کو جارجیا میں 2,11,000 ووٹوں سے ہرایا تھا۔
جو بائڈن اور جیت میں چند قدموں کا فاصلہ
امریکہ میں صدارتی انتخابات جیتنے کے لئے 270 الیکٹورال ووٹ درکار ہیں اور جو بائڈن اب تک 264 ووٹ حاصل کر چکے ہیں۔ یعنی جو بائڈن جیت سے چند قدموں کے فاصلہ پر ہیں۔ جو بائڈن فی الحال نواڈا میں سبقت بنائے ہوئے ہیں اور یہاں ووٹوں کی تعداد 6 ہے۔
جارجیا میں ووٹوں کی گنتی روکنے کے لئے ٹرمپ نے کیا عدالت کا رخ
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ جارجیا میں ووٹوں کی گنتی کو روکنے کےلئے عدالت پہنچ گئے ہیں۔ اسوسیئٹیڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں یہ اطلاع دی ہے۔ اس سے پہلے بدھ کو مشیگن اور پینسلوینیا میں بیلٹ ووٹوں کی گنتی رکوانے کےلئے عدالت میں اپیل کی تھی۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کے آبزروروں کو غیر قانونی طریقےسے انتخابات میں داخل ہونے سے محروم رکھا گیا۔
ادھر فاکس نیوز کے مطابق ڈیموکریٹک امیدوار اس وقت آگے چل رہے ہیں۔ انہوں نے صدارتی عہدے کےلئے طے 270 الیکٹورل ووٹوں میں سے 264 ووٹ حاصل کرلئے ہیں،جبکہ موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 214 ووٹ ملے ہیں۔
ٹویٹر نے صدر ٹرمپ کا ٹویٹ ہٹایا
اس درمیان ٹویٹر نے کل الیکشن میں جیت کا دعویٰ کرنے والے صدر ٹرمپ کا ٹویٹ ہٹا دیا ہے۔ ٹرمپ نے ٹویٹ کیا تھا،’میں آج رات بیان جاری کروں گا۔ بڑی جیت ہوگی‘۔ سوشل میڈیا کمپنی ٹویٹر نے ٹرمپ کے پوسٹ پر اتنباہیہ لکھا،’اس ٹویٹ میں شیئر کیا گیا بعض یا مکمل مواد متنازعہ ہے اور اس کا انتخاب دیگر شہری عمل کے بارے میں گمراہ کن ہو سکتا ہے‘۔
ہمیں یقین ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے: بائڈن
امریکی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی ختم ہونے پر وہ صدارتی انتخاب جیت جائیں گے۔ بائیڈن نے کہا ’’دیر رات تک چلنے والی گنتی کے بعد یہ واضح ہو گیا کہ ہم صدارتی عہدہ کے لئے درکار 270 الیکٹورل ووٹ حاصل کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ کوئی اعلان نہیں کر رہے ہیں لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ فتح حاصل کریں گے‘‘۔
سی این این نیوز چینل نے بائیڈن کے حوالے سےکہا کہ ’’ہم ڈیموکریٹ کے طور پر مہم چلا رہے ہیں لیکن میں امریکی صدر کی حیثیت سے کام کروں گا‘‘۔ انہوں نے کہا ’’صدارتی دفتر کوئی جانب دار ادارہ نہیں ہے۔ یہ اس قوم کا دفتر ہے جو ہر شہری کی نمائندگی کرتا ہے اور تمام امریکی شہریوں کا خیال رکھنا اس کا فرض ہے‘‘۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔