اب مورگن اسٹینلی نے ملازمین کو دکھایا باہر کا راستہ، ایک جھٹکے میں تقریباً 1.6 ہزار افراد ہوئے بے روزگار

مورگن اسٹینلی کے سی ای او جیمس گارڈن نے حال ہی میں متنبہ کیا تھا کہ کچھ لوگوں کو نکالا جا سکتا ہے، کمپنی میں تقریباً 81 ہزار 567 ملازمین ہیں اور چھنٹنی اس کمپنی کے تقریباً سبھی شعبہ کو متاثر کرے گی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

عالمی سرمایہ کاری مشیر فرم مورگن اسٹینلی نے اپنے عالمی ملازمین کے تقریباً 2 فیصد یعنی 1600 ملازمین کو کمپنی سے باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ سی این بی سی نے ذرائع کے حوالے سے چھنٹنی کی یہ اطلاع دی ہے اور بتایا کہ مورگن اسٹینلی کے سی ای او جیمس گارڈن نے حال ہی میں متنبہ کیا تھا کہ کچھ لوگوں کو نکالا جا سکتا ہے۔

کمپنی میں تقریباً 81567 ملازمین ہیں اور تازہ چھنٹنی سے عالمی سرمایہ کاری بینک کے تقریباً ہر شعبہ کو متاثر کرے گا۔ فی الحال مورگن اسٹینلی نے ابھی تک رپورٹ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ مورگن اسٹینلی نے حریف گولڈمین سیکس اور سٹی گروپ اور بارکلیز سمیت دیگر سرمایہ کاری فرموں کی طرح چھنٹنی کو لے کر کافی غور و خوض کیا اور پھر 1600 ملازمین کو نکالا۔


رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بینک عام طور پر بونس کی ادائیگی کرنے سے پہلے اپنے سب سے کمزور ملازمین کو 1 فیصد سے 5 فیصد تک کم کر دیتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مورگن اسٹینلی نے حال کے سالوں میں ملازمین کی تعداد میں اضافہ کیا تھا۔ 2020 کی پہلی سہ ماہی سے اس سال کی تیسری سہ ماہی تک بینک کے ملازمین کی تعداد میں 34 فیصد کا اضافہ ہوا۔

واضح رہے کہ صرف مورگن اسٹینلی ہی نہیں، کئی دیگر کمپنیوں مثلاً امیزون، ٹوئٹر، پیپسی کو، ایڈوب، میٹا اور ٹوئٹر نے عالمی سطح پر معاشی بحران کو دیکھتے ہوئے ملازمین کی چھنٹنی کی ہے۔ گزشتہ دنوں کنزیومر ٹو کنزیومر (سی2سی) ای-کامرس پلیٹ فارم کیروسیل نے لاگت کم کرنے کی کوشش میں تقریباً 110 ملازمین، یا اپنے مجموعی ملازمین کے 10 فیصد کو نکال دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔