جاپان طیارہ حادثہ: ’بچنے کی امید نہیں تھی‘، جلتے طیارہ سے نکالے گئے مسافروں نے سنائی داستان

2 جنوری کو ٹوکیو کے ہانیڈا ایئرپورٹ پر دو طیارے آپس میں ٹکرا گئے تھے، مسافر طیارہ میں 379 لوگ تھیں جنھیں بچا لیا گیا اور کوسٹ گارڈ طیارہ میں موجود 5 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>جاپان طیارہ حادثہ، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

جاپان طیارہ حادثہ، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

یکم جنوری 2024 کو جاپان میں زلزلہ نے زبردست تباہی مچائی تھی اور دوسرے دن ٹوکیو میں ایک خوفناک طیارہ حادثہ ہوا جس کی تصویریں اور ویڈیوز دیکھ کر ہر کوئی سہم گیا۔ منگل کے روز ٹوکیو کے ہانیڈا ایئرپورٹ پر دو طیارے آپس میں ٹکرا گئے تھے جس سے طیاروں میں آگ لگ گئی تھی۔ کچھ ویڈیوز میں دیکھا گیا کہ جاپان ایئرلائنس کا مسافر طیارہ دھیرے دھیرے آگ کے گولے میں تبدیل ہو گیا۔ اس میں 379 لوگ سوار تھے جنھیں طیارہ کے رُکتے ہی فوری طور پر ایمرجنسی گیٹ سے باہر نکالا گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ کچھ مسافروں نے جان بچانے کے لیے طیارہ سے کودنے کا فیصلہ کیا اور بیشتر مسافر ایمرجنسی دروازے سے باہر نکلنے لگے۔ دروازے کے باہر نکلنے کے بعد مسافر کھلے میدان میں تیزی کے ساتھ بھاگتے ہوئے دکھائی دیے۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق محض 5 منٹ کے اندر ہی سبھی مسافروں کو طیارہ سے باہر ریسکیو کر لیا گیا۔ طیارہ میں موجود کرو اراکین کی چوکسی نے مسافروں کی جان بچا دی، حالانکہ مسافروں کو اپنا سامان نکالنے کا موقع نہیں ملا۔


بہرحال، اب اس خوفناک حادثہ میں بچنے والے مسافروں نے مشکل وقت کی داستان بیان کی ہے۔ جاپان ایئرلائنس کے طیارہ میں سوار 17 سالہ سویڈش مسافر اینٹون ڈیبی نے سویڈش اخبار ’آفٹن بلاڈیٹ‘ کو بتایا کہ ’’کچھ ہی منٹوں میں پورا کیبن دھوئیں سے بھر گیا۔ ہم خود فرش پر لیٹ گئے، پھر ایمرجنسی دروازے کھولے گئے اور ہم باہر کود گئے۔‘‘ اس نے مزید کہا کہ ’’ٹکر کے بعد طیارہ میں افرا تفری مچ گئی۔ کیبن کے اندر ہر طرف دھواں پھیل گیا تھا۔ ایمرجنسی دروازہ کھلا تو ہم تیزی سے بھاگے۔ طیارہ سے باہر آنے کے بعد ہم بھاگنے لگے۔ حالانکہ ہمیں بالکل پتہ نہیں تھا کہ ہم کہاں جا رہے ہیں۔‘‘

59 سالہ مسافر ساتوشی یاماکے نے حادثہ کے بارے میں بتایا کہ ’’مجھے لگا کہ شروعاتی ٹکر میں ہوائی جہاز ایک طرف جھک گیا تھا۔ پھر اتنی افرا تفری پھیل گئی کہ سبھی پریشان ہو گئے۔ سبھی کو باہر نکلنے میں تقریباً 5 منٹ لگ گئے۔ میں نے دیکھا کہ آگ نے تقریباً 10 سے 15 منٹ میں پورے طیارہ کو اپنی زد میں لے لیا۔‘‘ ایک خاتون مسافر نے کہا کہ ’’میں ایمانداری سے کہوں تو مجھے لگا کہ میں بچ نہیں پاؤں گی۔‘‘ ایک دیگر مسافر نے کہا کہ ’’ہم صرف یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ ایک چمتکار تھا، ہم مر سکتے تھے۔‘‘


واضح رہے کہ حادثہ میں شامل دوسرا طیارہ جاپانی کوسٹ گارڈ کا تھا۔ اس طیارہ میں سوار 6 کرو ممبرس میں سے 5 کی موت ہو گئی۔ کوسٹ گارڈ کا طیارہ زلزلہ متاثرہ لوگوں کے لیے راحتی اشیا پہنچانے جا رہا تھا۔ کئی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپان کوسٹ گارڈ کے طیارہ نے مسافر طیارہ کو ٹکر ماری تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔