اسرائیلی فوجیوں نے غزہ سٹی کو پوری طرح گھیر لیا، حماس کے ساتھ آر-پار کی جنگ!

آئی ڈی ایف چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرجی ہلیوی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجی غزہ شہر کے اندر سرگرم ہیں اور اسے کئی سمتوں سے گھیر رہے ہیں، ہم جنگ میں مزید ایک مرحلہ آگے بڑھ چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>غزہ پر بمباری، تصویر&nbsp;آئی اے این ایس</p></div>

غزہ پر بمباری، تصویرآئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

حماس اور اسرائیل جنگ کے درمیان غزہ سٹی میں تباہی کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ لیکن مزید تباہی آنے والے دنوں میں دیکھنے کو مل سکتی ہے کیونکہ غزہ سٹی کو اسرائیلی فوجیوں نے پوری طرح سے گھیر لیا ہے اور اب آر-پار کی جنگ کبھی بھی شروع ہو سکتی ہے۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس کی کمر توڑ دی ہے، حالانکہ رہ رہ کر حماس کے جنگجو بھی اسرائیلی فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے چیف کا ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے بتایا ہے کہ ان کے جوانوں نے غزہ سٹی کو پوری طرح سے گھیر لیا ہے۔ آئی ڈی ایف چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہرجی ہلیوی نے جمعرات کے روز کہا کہ فوجی غزہ شہر کے اندر سرگرم ہیں اور کئی سمتوں سے شہر کو گھیر رہے ہیں۔ ہلیوی نے فضائیہ اڈے سے دیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم جنگ میں مزید ایک اہم مرحلہ آگے بڑھ چکے ہیں۔ فوجی جوان شمالی غزہ کے مرکز میں ہیں، غزہ سٹی میں سرگرمی چل رہی ہے، زمینی حملہ اور جیت کے لیے راستے ہموار ہو رہے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’فورسز ایک گھنی آبادی اور پیچیدہ شہری علاقے میں لڑ رہی ہیں، جس کے لیے پیشہ ور جنگ اور بہادری کی ضرورت ہے۔‘‘


ہرجی ہلیوی کا کہنا ہے کہ ’’ہم زندگی کی پاکیزی کے نام پر ایک ایسے دشمن کے خلاف لڑ رہے ہیں، جس کا پرچم موت اور تباہی کی نمائندگی کرتا ہے۔ ہم ایک طاقتور فوج کی شکل میں ایک تیز اخلاقی گائیڈلائنس کے ساتھ لڑتے ہیں۔ ہم انصاف اور اخلاقیات کے ان اقدار کے لیے لڑ رہے ہیں جن پر ملک کا قیام ہوا تھا۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس جنگ کی ایک دردناک قیمت ہے۔ اب تک زمینی کارروائی میں 18 فوجی مارے گئے ہیں۔ ہم جنگ میں اپنے پیارے بیٹوں سے محروم ہو گئے، ہم ان کے کنبوں کو گلے لگاتے ہیں... ہم جیتنا جاری رکھیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 8000 سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل پر حماس کے حملے میں 1400 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے، یعنی مجموعی ہلاکتیں تقریباً 10 ہزار کے آس پاس پہنچ گئی ہیں۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے حال ہی میں یہ واضح کر دیا کہ اسرائیل جنگ بندی کے لیے تیار نہیں ہوگا۔ نیتن یاہو نے اسے ممالک کے لیے ایک اہم موڑ بتایا اور کہا کہ اب ہر کسی کے لیے یہ طے کرنے کا وقت آ گیا ہے کہ کیا وہ امید اور وعدے کے مستقبل کے لیے لڑنے کو تیار ہیں یا مظالم اور دہشت گردی کے سامنے خود سپردگی کرنا چاہتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔