اسرائیل نے حزب اللہ پر پھر کیا ہوائی حملہ، ڈرون کمانڈر محمد حسین سرور کی موت کا دعویٰ!
اسرائیل کے مطابق حملے بیروت کی ایک کثیر منزلہ عمارت پر کیے گئے جس میں حزب اللہ کا ڈرون کمانڈر چھپا تھا، نیتن یاہو نے یو این جی اے کے لیے نیویارک کی اپنی پرواز کے دوران اس کے قتل کو منظوری دی تھی۔
اسرائیل اور لبنان کے درمیان جاری جنگ کسی بھی صورت کم ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ اسرائیلی فوج نے آج پھر دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان کی راجدھانی بیروت کے ایک علاقہ میں اپارٹمنٹ پر ہوائی حملہ کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ 26 ستمبر کو کیے گئے حملوں میں حزب اللہ کا ڈرون کمانڈر محمد حسین سرور ہلاک ہو گیا ہے۔ حالانکہ حزب اللہ نے اسرائیل کے اس دعویٰ پر کوئی فوری رد عمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کا کہنا ہے کہ بیروت میں حزب اللہ سے منسلک محمد حسین سرور کی موجودگی سے متعلق خفیہ جانکاری ملی تھی۔ اسی جانکاری کی بنیاد پر حملہ کر اسے ہلاک کر دیا گیا۔ اس حملے کے بعد حزب اللہ کے ذریعہ بھی اسرائیل پر کئی راکیٹ داغے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ حملہ بیروت کے دہیہ میں ایک کثیر منزلہ عمارت پر کیا گیا جس میں حزب اللہ کا ڈرون کمانڈر چھپا بیٹھا تھا۔ آئی ڈی ایف نے الزام عائد کیا کہ سرور حزب اللہ کا پرانا رکن تھا جس نے یو اے وی اور دھماکہ خیز اشیا کا استعمال کر کے اسرائیلی شہریوں اور آئی ڈی ایف فوجیوں کے خلاف کئی حملوں کو انجام دیا تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم دفتر کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی (یو این جی اے) کے لیے نیویارک کی اپنی پرواز کے دوران ہی اس کے قتل کی مہم کو منظوری دی تھی۔
دوسری طرف لبنان کی وزارت صحت نے بتایا کہ جمعرات کی دوپہر بیروت کے جنوبی علاقہ دہیہ میں ایک عمارت پر اسرائیلی جنگی جہازوں کے حملے میں کم از کم دو لوگ مارے گئے اور 15 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے جس کی حالت سنگین ہے۔ سی این این کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ علاقہ حزب اللہ کی مضبوط موجودگی والا اور کثیر آبادی والا ہے۔ الجزیرہ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہیہ میں تقریباً 700000 لوگ رہتے ہیں۔ یہ پہلی مرتبہ ہے جب اس علاقہ کو اسرائیل نے ہدف بنایا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔