نیوکلیائی معاہدے کی شرائط پر عمل کریں گے، بشرطیکہ امریکہ پابندی ہٹائے: ایران
علی خامنہ ای نے کہا کہ "اگر وہ ایران سے توقع کرتے ہیں کہ ایران اس معاہدے میں واپس آجائے تو امریکہ کو ہمارے خلاف عائد کی گئی اقتصادی پابندیاں ختم کرنی ہوں گی۔ ہم اس کی تعمیل کریں گے۔
تہران: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اتوار کے روز کہا کہ اگر بین الاقوامی برادری ایران سے اپنی جوہری عہد بندیوں پر عمل کرانا چاہتی ہے تو امریکہ کو اس کے خلاف عائد اقتصادی پابندیوں کوختم کرنا پڑے گا۔ علی خامنہ ای نے کہا کہ "اگر وہ ایران سے توقع کرتے ہیں کہ ایران اس معاہدے میں واپس آجائے تو امریکہ کو ہمارے خلاف عائد کی گئی اقتصادی پابندیاں ختم کرنی ہوں گی۔ ہم اس کی تعمیل کریں گے اور اگر تمام معیارات پر عمل درآمد کیا جاتا ہے تو ہم اپنے وعدے پورے کرنے کے لئے اس میں شامل ہوں گے"۔
یہ بھی پڑھیں : بجٹ میں عام آدمی کے لئے کیا؟... ڈاکٹر مظفر حسین غزالی
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈوانلڈ ٹرمپ نے کئی سال قبل ہونے والے چھ عالمی طاقتوں کے درمیان بین الاقوامی جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور بعد میں ایران نے ان ممالک کے ساتھ 2015 کے معاہدے کی شرائط کو قبول کرنے سے انکار کردیا تھا۔
علی خامنہ ای نے کہا کہ "ایران کو اس معاہدے کی صورتحال طے کرنے کا حق ہے کیونکہ وہ شروع سے ہی اپنے وعدوں پر عمل پیرا ہے اور امریکہ اور تینوں یورپی ممالک کو اس کے بارے میں بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان ممالک نے معاہدوں کے تئيں اپنی عہد بندیوں کی خلاف ورزی کی ہے"۔
یہ بھی پڑھیں : ’اندھیر نگری، چوپٹ راجہ‘... نواب علی اختر
قابل ذکر ہے کہ نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں کہا ہے کہ اگر ایران معاہدے کی شرائط پر عمل کرتا ہے تو امریکہ اس میں واپس لوٹ سکتا ہے، لیکن ایران پر اس کی مزید ذمہ داری عائد ہوگی۔ تاہم ایران نے ان شرائط کو ماننے سے انکار کردیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔