نیپالی بینک سے کروڑوں روپے ہیک کرنے کے معاملے میں ہندوستانی تاجر گرفتار

ہیکر نے نیپال کے سرکاری زرعی بینک سے 4.8 کروڑ روپے کی رقم ہیک کی جس میں سے ساڑھے تین کروڑ روپے اکاؤنٹ میں منتقل کرلئے۔ ہیک کی گئی باقی رقم منتقل نہیں کی جاسکی۔

علامتی تصویر سوشل میڈیا
علامتی تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نیپال کے سرکاری کرشی بینک سے کروڑوں روپے کی ہیکنگ کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے اوراس ہیکنگ کے تار اتراکھنڈ کے چمپاوت سے جڑے ہوئےہیں۔

نیپال پولیس کی کرائم برانچ نے اس معاملے میں مبینہ طور پر چمپاوت بنباسا سے ایک تاجر کو گرفتار کیا ہے اور اسے کٹھمنڈو لے گئی ہے۔


نیپال کے سوشل میڈیا کے مطابق ، یہ معاملہ گذشتہ سال ستمبر کا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ہیکر نے نیپال کے سرکاری زرعی بینک سے 4.8 کروڑ روپے کی رقم ہیک کرلی۔ اس میں سے ساڑھے تین کروڑ روپے منتقل کرلئے۔ ہیک کی گئی باقی رقم منتقل نہیں کی جاسکی۔ کچھ عرصے کے بعد کھٹمنڈو میں اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔

اس معاملے کی تحقیقات نیپال کی کرائم برانچ کے حوالے کردی گئی۔ اس معاملے میں تفتیشی ایجنسی نے نیپال مہیندر نگر کے ایک تاجر یش راج بھٹ کو گرفتار کیا تھا۔ بھٹ نے نیپال پولیس کو چمپاوت کے بنباسا سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر سشیل گرگ کا نام بتایا۔


کہا جاتا ہے کہ اس معاملے میں ملزم سشیل گرگ جوتوں اور ٹرانسپورٹ کا کاروبار کرتا ہے اور اس سلسلے میں وہ منگل کو نیپال کے ضلع کنچن پور میں گڈہ گیا تھا۔ ادھر نیپال پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ یہ بھی اطلاع ہے کہ نیپال پولیس ہندوستانی تاجر کو مزید تفتیش کے لئے کھٹمنڈو لے گئی ہے۔

الزام ہے کہ ہیکر کی جانب سے کمیشن کے لین دین میں ، ہندوستانی بزنس مین کے اکاؤنٹ منتقل کیا گیا اور بعد میں 45 لاکھ روپے کی رقم مہیندر نگر کے ایک تاجر یش راج کے اکاؤنٹ میں بھیجی گئی۔ یہاں سے یہ فراڈ سامنے آیا تھا۔ اسی بنیاد پر ، نیپال پولیس نے یش راج کو گرفتار کیا۔


اس معاملے پر چمپاوت پولیس کے پاس کوئی سرکاری معلومات نہیں ہے۔ چمپاوت کے ایس پی لوکیشور سنگھ نے کہا ہےکہ انہیں اس کیس کے بارے میں کوئی سرکاری معلومات نہیں ہے۔ انٹلیجنس سے اس بارے میں معلوم ہوا ہے کہ بنباسا ، چمپا وت کے ایک تاجر کو نیپالی کسٹم پولیس نے گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کسی نے ان سے رابطہ نہیں کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔