ٹرمپ پر مواخذے کی سماعت فروری میں شروع ہونے کے امکان
مجموعی طور پر مسٹر ٹرمپ کے پاس جواب دینے کے لئے 14 دن باقی ہیں۔ ایوان اس پر دو روز میں 13 فروری تک جواب دے گا۔
امریکی سینیٹ (ایوان بالا) میں اقلیتی رہنما مچ میک کونیل نے فروری میں سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے مواخذے کی سماعت کی تجویز پیش کی ہے۔
کیپیٹل ہل پر 6 جنوری کو دنگا بھڑکانے کے الزام میں امریکہ ایوان بالا میں ٹرمپ کے خلاف گزشتہ ہفتہ مواخذے کی تحریک چلانے کو منظوری دی گئی تھی ۔ مسٹر ٹرمپ نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیپیٹل ہل میں مظاہرین کے پہنچنے سے قبل انہوں نے جو تقریر کی تھی وہ سراسر مناسب تھی ۔ ٹرمپ حامی کانگریس کو صدر جو بائیڈن کی انتخابی فتح کی تصدیق سے روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
مسٹر میک کونیل نے جمعرات کو کہا کہ سابق صدر ٹرمپ کے پاس مواخذے سے متعلق 28 جنوری کو ہونے والی سماعت کے لئے سابق صدر ٹرمپ کے پاس 4 فروری کو مواخذے کا جواب دینے کے لئے اس دن سے ایک ہفتہ کا وقت ہے۔ مسٹر میک کونیل کے دفتر نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا ، "ایوان بالا کی پری ٹرائل بہت مختصر ہوگی۔ سابق صدر کے پاس ایک ہفتہ ہوگا۔ وہ 11 فروری تک پری ٹرائل کے بارے میں اپنا مختصر بیان پیش کر سکیں گے۔ مجموعی طور پر مسٹر ٹرمپ کے پاس جواب دینے کے لئے 14 دن باقی ہیں۔ ایوان اس پر دو روز میں 13 فروری تک جواب دے گا۔
انہوں نے یہ تجویز سینیٹ کے چیف لیڈر چک شومر کو بھیجوا دی ہے۔متعدد ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ سینیٹر لنڈسے گراہم نے ایک کانفرنس کال پر ریپبلکن ساتھیوں سے کہا کہ مسٹر ٹرمپ نے جنوبی کیرولینا کے ایڈوکیٹ بٹ بوؤرز کو اپنے مواخذے کی پیروی کے لئے منتخب کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔