افغانستان میں زلزلہ سے مچی تباہی کے بعد طالبان نے کی بین الاقوامی امداد کی اپیل
طالبان کے سینئر افسر عبدالقہر بالخی نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ضرورت کے حساب سے لوگوں کی مالی امداد کرنے میں اہل ہے، کیونکہ افغانستان انسانی اور معاشی بحران سے نبرد آزما رہا ہے۔
افغانستان میں بدھ کو آئے زلزلہ نے زبردست تباہی مچائی ہے۔ 6.1 شدت کے زلزلہ میں سینکڑوں گھر اور عمارتیں زمیں دوز ہو گئیں اور 1000 سے زائد افراد کی موت ہو گئی۔ اس حادثہ کے بعد ملک کی طالبان حکومت نے بین الاقوامی امداد کی اپیل کی ہے۔ اس تباہی میں سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں جن کا علاج جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کیدارناتھ یاترا: 46 دنوں میں 175 گھوڑوں اور خچروں کی موت
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق طالبان کے سینئر افسر عبدالقہر بالخی نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت ضرورت کے حساب سے لوگوں کی مالی مدد کرنے میں اہل ہے، کیونکہ افغانستان انسانی اور معاشی بحران سے نبرد آزما رہا ہے۔ امدادی ایجنسیوں، پڑوسی ممالک اور عالمی قوتوں کے ذریعہ امداد ملنے کے باوجود بالخی نے کہا کہ امداد کو کافی حد تک بڑھانے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ ایک تباہناک زلزلہ تھا۔
اس درمیان طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخوندزادہ نے دعویٰ کیا کہ سینکڑوں گھر تباہ ہو گئے اور مہلوکین کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ بچاؤ ٹیم اور ایمرجنسی ملازمین اب بھی ملبے میں دبے لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں۔ زلزلہ کا مرکز خوست شہر سے 44 کلومیٹر دور تھا، لیکن جھٹکے پاکستان اور ہندوستان تک محسوس کیے گئے تھے۔
متاثرہ علاقوں کے مقامی لوگوں کے مطابق زلزلہ کے بعد طالبان کے ذریعہ ڈھلمل رویہ اختیار کیا گیا۔ واقعہ کے تقریباً آٹھ گھنٹے بعد طالبان کابینہ کے اراکین نے طبی سہولیات کے لیے پانچ ہیلی کاپٹرس کو بھیجا۔ علاوہ ازیں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ مہلوکین کے کنبہ کے لیے ایک لاکھ اور زخمیوں کو پچاس ہزار کا معاوضہ دے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔