کورونا کی ’پانچویں لہر‘ کے اندیشہ سے ایران میں خوف
رپورٹ کے مطابق کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ایران میں 18 جون کو صدارتی انتخابات سے پیشتر گراوٹ کی جانب مائل ہونے والے معاملات اور جانی نقصان کی تعداد میں دوبارہ سے تیزی آنے لگی ہے۔
تہران: ملک میں 7 جون کو 4 ہزار 907 تک کم ہونے والے یومیہ کیسسز یکم جولائی کو 14 ہزار سے تجاوز کر گئے اور یومیہ اموات بھی 100 سے بڑھتے ہوئے 150 تک ہو گئی ہیں۔ کورونا وائرس کے خلاف جدوجہد میں متعدد ممالک نے لاک ڈاؤن عمل درآمد کو ہٹا دیا ہے، لیکن ٹیکہ کاری کا عمل سست ہونے والے ایران میں وبا کی 5ویں لہر کا انتباہ جاری کیا جانے لگا ہے۔
ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کورونا وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ایران میں 18 جون کو صدارتی انتخابات سے پیشتر گراوٹ کی جانب مائل ہونے والے معاملات اور جانی نقصان کی تعداد میں دوبارہ سے تیزی آنے لگی ہے۔ ملک میں 7 جون کو 4 ہزار 907 تک کم ہونے والے یومیہ کیسسز یکم جولائی کو 14 ہزار سے تجاوز کر گئے۔ ایران کے غریب ترین علاقوں میں شامل سستان-بلوچستان میں وبا کے دوبارہ سے خطرناک سطح تک پہنچنے کی بنا پر پورے صوبے میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا۔
ٹیکہ کاری عمل میں فقدان اور حفظان صحت کے اصولوں پر کاربند نہ رہنے کے باعث حکومت اور وزارت صحت نے 5ویں لہر کا انتباہ دیا ہے، تو بعض ایرانی حکام اس بات کا دفاع کر رہے ہیں کہ 5ویں لہر آچکی ہے۔ واضح رہے کہ اس ملک میں کورونا سے 84 ہزار 516 اموات ہو چکی ہیں، جب کہ 32 لاکھ 33 ہزار کیسسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔