شام میں دل دہلادینے والا قتل عام جاری

شام میں 6 سال سے جاری خانہ جنگی میں اب تک پانچ لاکھ جانیں جا چکی ہیں۔ اس قتل و غارت گری کی وجہ سے شام کو سال 2107 کا مہلک ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

اقوام متحدہ نے دنیا سے اپیل کی ہے کہ 1,80,000مقامی شامی افراد کو طبی امداد کی اشد ضرورت ہے۔ ابھی تک گزشتہ دو ہفتوں میں کیمیائی حملوں کی وجہ سے 700افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ 6 سال سے جاری اس خانہ جنگی میں پانچ لاکھ افراد کی جانین جا چکی ہیں اور لاکھوں افرادبے گھر ہو چکے ہیں اور ابھی بھی اس خانہ جنگی کے ختم ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے ۔

شام میں مظلومیت اور بربریت کا دور مسلسل جاری ہے۔ قتل و غارت کی ایسی تصاویر اور ویڈیوز منظر عام پر ہیں جنہیں دیکھ کر انسانیت کانپ اٹھتی ہے۔ حملوں میں بوڑھوں، خواتین اور بچوں کو بھی نہیں بخشا جا رہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق بربریت کا یہ عالم ہے کہ نہتھوں پر کیمیائی ہتھیار وں تک کا استعمال کیا جارہا ہے۔ شام کے شہر غوطہ میں اسد کا اتحادی روس اپنے ہتھیاروں کی مشق کے لئے معصوموں کو موت کے گھاٹ اتار رہا ہے۔ سینکڑوں بچے غوطہ کی حالیہ بمباری میں جاں بحق ہو گئے ہیں۔

شام میں مسلسل حملوں میں ہو رہے انسانی جانوں کے ضیاع پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں بے چینی کا ماحول ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے قتل و غارت گری پر روک لگانے کی اپیل کی گئی ہے۔

دہلی میں واقع شامی سفارت خانہ کے سامنے کثیر تعداد میں ملک کے سرگرم سماجی کارکنان ، طلبہ وطالبات، خواتین و نوجوانوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

واضح رہے کہ دہلی، یوپی، میوات بشمول ہریانہ راجستھان کے نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی، مظاہرہ میں شامل ہوکر نوجوانوں نے ملک شام کے موجودہ حکمراں صدر بشار الاسد و دیگر حلیف ممالک اور اسی طرح بے حس عرب حکمرانوں کو للکارتے ہوئے نوجوانوں نے پر جوش انداز میں نعرے بازی کی آخر میں شامی سفارت خانہ کے سامنے تمام علاقائی و صوبائی نمائندگان نے شامی حکومت کو ہوش کے ناخن لینے کا انتباہ دیا۔

یاد رہے کہ احتجاج کی کال یونائٹیڈ اگیسنٹ ہیٹ کے داعی معروف سماجی نوجوان لیڈر ندیم خان نے دی تھی۔ اس موقع پر دہلی وقرب و جوار سے بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔