ٹوئٹر چیف ایلن مسک نے معذور ملازم کی برسرعام بے عزتی کرنے پر شرمندگی کا کیا اظہار، مانگنی پڑی معافی!

ایلن مسک نے پلیٹ فارم پر ملازم کا ایگزٹ انٹرویو لیا جو وائرل ہو گیا، اس کے بعد کئی لوگوں نے ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو افسر کا رویہ غیر مہذب اور ہتک آمیز ہونے کی بات کہی۔

ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس
ایلن مسک، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو افسر ایلن مسک نے ایک معذور ملازم کا برسرعام مذاق اڑانے کے بعد معافی مانگی ہے۔ ملازم کو سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ اسے نکال دیا گیا ہے یا نہیں۔ منگل کے روز ’ہلی‘ نام سے پہچانے جانے والے اور مسکولر ڈسٹرافی سے متاثر ہیرالڈور تھورلیفسن نے ٹوئٹ کیا کہ اسے یہ سمجھ نہیں آ رہا ہے کہ کیا وہ اب بھی مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اسے کمپنی کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ سے کوئی رد عمل نہیں ملا تھا۔

اس تعلق سے مسک نے پلیٹ فارم پر ملازم کا ایگزٹ انٹرویو لیا جو وائرل ہو گیا، جس میں کئی لوگوں کو ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو افسر کا رویہ غیر مہذب اور ہتک آمیز لگا۔ مسک اس میں کہہ رہے ہیں کہ ’’حقیقت یہ ہے کہ اس آدمی (جو آزادانہ طور سے امیر ہے) نے کوئی حقیقی عمل انجام نہیں دیا، وہ معذور ہے جو اسے ٹائپ کرنے میں رخنہ پیدا کرتا ہے، پھر بھی وہ ٹوئٹ کر رہا تھا۔ کہہ نہیں سکتا کہ میرے ذہن میں ان کے لیے بہت احترام ہے۔‘‘


میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز ٹیک سیکٹر سے تعلق رکھنے والے ارب پتی ایلن مسک نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے ’ہلی‘ کے ساتھ ایک ویڈیو کال کیا یہ پتہ لگانے کے لیے حقیقت کیا ہے اور انھیں کیا بتایا گیا۔ انھوں نے تذکرہ کیا کہ ٹوئٹ کے ذریعہ سے ڈائیلاگ کرنے کے مقابلے میں لوگوں سے بات کرنا بہتر ہے۔ ایلن مسک نے حالات کو غلط سمجھنے کے لیے ’ہلی‘ سے معافی مانگی اور کہا کہ ’’یہ ان چیزوں پر مبنی تھا جو مجھے بتایا گیا تھا کہ وہ سچ نہیں تھے یا کچھ معاملوں میں سچ تھے، لیکن بامعنی نہیں تھے۔ وہ ٹوئٹر پر بنے رہنے پر غور کر رہے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔