ایلون مسک کا بڑے پیمانے پر ملازمین کی چھٹنی کا منصوبہ، تقریباً 3700 ملازمتیں خطرے میں ہیں
جہاں ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک کمپنی کے ملازمین کو 12 گھنٹے کام کرنے کا حکم دے چکے ہیں، وہیں وہ اب کل افرادی قوت کو نصف کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔
جب سے ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے اس سوشل میڈیا کمپنی کی باگ ڈور سنبھالی ہے، روز نئے فیصلوں کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ تاہم اب ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جو ٹوئٹر کے ملازمین کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔ یہ خبر ٹوئٹر میں نوکریوں سے متعلق ہے۔
نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق ایلون مسک ٹوئٹر میں تقریباً 3700 افراد کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں جس کے سبب اس سوشل میڈیا کمپنی کی افرادی قوت میں تقریباً نصف حصہ کی کمی ہو جائے گی۔ یہ چونکا دینے والی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایلون مسک 44 بلین ڈالر سے ٹوئٹر کے حصول کے معاہدے کو مکمل کرنے کے لیے رقم کی وصولی کی کوشش کر رہے ہیں۔
بلومبرگ پر شائع ہونے والی خبر کے مطابق ٹوئٹر پر چھٹنی کی یہ خبر با خبر ذرائع سے موصول ہوئی ہے۔ اس معاملے سے واقف لوگوں نے بتایا کہ ایلون مسک جمعہ 4 نومبر یعنی کل سے متاثرہ عملے کو مطلع کرنا شروع کر دیں گے۔ اس کے علاوہ ایلون مسک نے اپنا ارادہ بھی ظاہر کر دیا ہے کہ وہ کمپنی کے موجودہ کام کی پالیسی کو بدلنا چاہتے ہیں۔
ایلون مسک اور ٹوئٹر کے سان فرانسسکو میں واقع ہیڈکوارٹر میں ان کی ٹیم ملازمتوں میں کمی اور دیگر پالیسی تبدیلیوں کے حوالے سے متعدد جہتوں پر غور اور کام کر رہی ہے۔ اس کے تحت کمپنی کے ملازمین کی تعداد کم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس طرح کی باتیں سامنے آ رہی ہیں کہ جن ملازمین کی چھٹنی کی جائے گی انہیں 60 دن کی تنخواہ کی پیشکش کی جائے گی۔
واضح رہے ٹوئٹر اب بلیو ٹک کے لیے ہر صارف سے $8 یعنی 660 روپے ماہانہ وصول کرے گا۔ اس فیچر کو شروع کرنے کی تیاریاں زوروں پر ہیں اور اس کام کے انجینئر کو اضافی کام کرنے کو کہا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔