’حزب اللہ کے درجنوں کمانڈ سنٹر تباہ، ایئر اسٹرائک میں 50 سے زیادہ جنگجو ہلاک‘، اسرائیل کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان میں حزب للہ کے کئی انڈرگراؤنڈ کمانڈ سنٹر پر ہوائی حملے کیے جس میں 50 سے زیادہ جنگجو مارے گئے۔

<div class="paragraphs"><p>حزب اللہ کے کمانڈر سنٹرس پر اسرائیلی حملہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

حزب اللہ کے کمانڈر سنٹرس پر اسرائیلی حملہ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کے ترجمان ڈینیل ہگاری نے ایک پریس بریفنگ کے دوران جانکاری دی کہ ایئر اسٹرائک میں حزب اللہ کے جنوبی فرنٹ کے درجنوں زیر زمین کمانڈر سنٹر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ ان سنٹرس میں اسرائیل کے خلاف لڑائی کی قیادت کرنے والے کمانڈرس تعینات تھے۔

خبر رساں ایجنسی سنہوا کے مطابق ہگاری نے بتایا کہ حزب اللہ کے جنوبی فرنٹ اور راڈوان فورسز کے 6 سینئر کمانڈر مارے گئے۔ ان میں علی احمد اسماعیل اور احمد حسن نازل بھی شامل تھے۔ اسماعیل بنت جیبل علاقہ میں توپ خانہ کا کمانڈر تھا۔ وہیں نازل حزب اللہ کی اسپیشل کمانڈو یونٹ ’رادوان فورسز‘ کے لیے بنت جیبل میں اٹیک سیکٹر کی کمان سنبھالتا تھا۔


آئی ڈی ایف ترجمان کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے جنوبی فرنٹ نے جنوبی لبنان میں انڈرگراؤنڈ انفراسٹرکچر اور کمانڈ سنٹرس کا ایک وسیع نیٹورک بنایا ہے۔ اس نیٹورک کا استعمال زمینی جنگ کے دوران آئی ڈی ایف فوجیوں پر حملہ کرنے اور اسرائیل میں لوگوں پر حملہ کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ آئی ڈی ایف کے مطابق ہوائی حملے میں وہ پورا علاقہ شامل تھا جہاں حزب اللہ کا جنوبی فرنٹ رادوان فورسز کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ مجموعی طور پر آئی ڈی ایف نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران جنوبی لبنان میں 125 سے زیادہ مقامات پر حملہ کیا۔

اسرائیلی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حزب اللہ نے منگل کے روز سرحد پار 170 سے زیادہ راکیٹ داغے۔ ان حملوں کے درمیان اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ وہ لبنان میں حزب اللہ کو ختم کرنے کے لیے فوجی کارروائی کر رہا ہے، حالانکہ یہودی ملک کے حملوں نے زبردست تباہی مچا دی ہے۔ خبر رساں ایجنسی سنہوا نے شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا کہ اِس وقت لبنان میں 12 لاکھ سے زیادہ لوگ ہجرت کو مجبور ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔