زخم دینے کے بعد ٹرمپ کا نوجوانوں کے ساتھ اظہار محبت

Getty Images
Getty Images
user

قومی آواز بیورو

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پہلے تو ان 8 لاکھ نوجوان مہاجروں کے خلاف قدم اٹھا لیا جو وَرک پرمٹ پر امریکہ میں ملازمت کر رہے ہیں، اور اب کہہ رہے ہیں کہ وہ ان نوجوانوں سے بے پناہ محبت کرتے ہیں جو بچپن میں امریکہ آ گئے تھے۔ انھوں نے آج کہا کہ ’’مجھے امید ہے کانگریس ان مہاجروں کی مدد کے لیے کوئی بل لے کر آئے گی۔‘‘ انھوں نے وہائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جن لوگوں کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں ان کے لیے میرے دل میں گہرا پیار ہے۔ لوگ انھیں بچوں کی طرح دیکھتے ہیں لیکن درحقیقت وہ نوجوان ہیں۔ میں ان لوگوں سے پیار کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ کانگریس ان کی مناسب ڈھنگ سے مدد کرنے میں اہل ہوگی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ اوباما حکومت نےایسے محاجرین کے لئے ایک ایمنسٹی پروگرام کولاگو کیا تھا جس کا نام ڈی اے سی اے (ڈیفرڈ ایکشن فار چلڈرن ارائیول) تھا۔ اس پروگرام کے تحت غیر قانونی طریقے سے بچپن میں امریکہ آئے نوجوانوں کے لیے وَرک پرمٹ دیا گیا تھا۔ اس پروگرام کے تحت تقریباً 8 لاکھ نوجوانوں کو روزگار بھی ملا ہوا ہے جن میں کم و بیش 7000 ہندوستانی بھی ہیں۔ لیکن کل امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشنس نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’میں اعلان کرتا ہوں کہ ڈی اے سی اے نامی پروگرام جو اوباما حکومت نے شروع کیا تھا، اسے منسوخ کیا جاتا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت کے ذریعہ گزشتہ کچھ دنوں سے قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ ڈی اے سی اے پروگرام کو منسوخ کیا جائے گا، اس لیے امریکہ میں اس کے خلاف مظاہرے بھی شروع ہو گئے تھے۔ وہائٹ ہاؤس کے باہر بھی سینکڑوں مظاہرین جمع ہوئے تھے۔

پریس کانفرنس میں میڈیا سے بات چیت کے دوران امریکی اٹارنی جنرل نے یہ بھی کہا کہ ’’ملک کو یہ حد طے کرنی ہوگی کہ ہم ہر سال کتنے باہری لوگوں کو امریکہ آنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔ ہم ہر اس شخص کو یہاں نہیں آنے دے سکتے جو یہاں آنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ سیدھی اور عام بات ہے جس کو سمجھنا چاہیے۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی کہا کہ ایمنسٹی پروگرام غیر آئینی تھا اور ہزاروں امریکیوں کی ملازمت چھین رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔