ڈیموکریٹس کی نظریں بھی ہندوستانی ووٹروں پر، ہند نژاد کملاہیرس کوبنایا نائب صدر کا امیدوار
ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار جو بائدن نے سینیٹر کملا ہیرس کو اپنا نائب صدر کا امیدوار بنایا ہے اور یہ پہلی خاتون امیدوار ہوں گی جو سفید فام نہیں ہیں۔
پہلے وزیر اعظم نریندر مودی امریکہ میں جا کر اعلان کرتے ہیں کہ اب کی بار ٹرمپ سرکار اور اب ٹڑمپ کی مخالف پارٹی ڈیموکریٹس ہند نژاد سینیٹر کملا ہیرس کو اپنا نائب صدر بنانے کا اعلان کرتی ہے اس کا سیدھا مطلب امریکہ میں ہندوستانی ووٹروں کی بڑھتی اہمیت ہے۔
اس سال نومبر میں ہونےوالےامریکی صدارتی انتخابات کے لئے سیاسی سرگرمیاں اور انتخابی مہم میں شدت آگئی ہے۔ اس بیچ ٹرمپ کے مقابلہ پر ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار جو بائڈن نے اعلان کیا ہے کہ سینیٹر کملا ہیرس ان کی نائب صدر کی امیدوار ہوں گی۔55 سالہ کملا ہیرس نائب صدر کے عہدے کے لئے کسی بھی امریکی پارٹی کی پہلی خاتون امیدوار ہوں گی جو سفید فام نہیں ہیں۔
واضح رہے وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی دورہ کے دوران یہ کہنے کے بعد کہ ’اب کی بار ٹرمپ سرکار‘ امریکہ میں مقیم ہندوستانی ووٹروں کا رجحان ٹرمپ کی جانب تھا لیکن کملا ہیرس کے نام کے اعلان کے بعد اس میں تبدیلی ممکن ہے۔ امریکہ کےسیاسی گلیاروںمیں اس کو ڈیموکریٹس کا بڑا حملہ بتایا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے پہلے بھی دو مرتبہ نائب صدر کے عہدے کے لئے خواتین میدان میں اتر چکی ہیں لیکن دونوں ہی خواتین کو شکست سے دو چار ہونا پڑا تھا۔ تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونالڈ ٹرمپ نے مائک پینس کو ہی اپنا نائب صدر کا امیدوار رکھا ہے۔
کملا ہیرس کیلیفورنیا سے سینیٹر ہیں اور ان کی والدہ کا تعلق ہندوستان کی ریاست تمل ناڈو سے ہے جبکہ ان کے والد جمائکا کے ہیں۔کملا ہیرس کیلیفورنیا کی اٹارنی جنرل بھی رہ چکی ہیں اور وہ پولیس اصلاحات کی زبردست حامی تصور کی جاتی ہیں۔ کملا کے نام کا اعلان کرتے ہوئے جو بائڈن نے کہا کہ ان کو بہت فخرہو رہا ہے کہ کملا کو انہوں نے اپنا نائب صدر کا امیدوار منتخب کیا ہے۔ کملا ایک انتہائی بہادر اوربہترین افسروں میں سے ایک رہی ہیں۔
اپنے نام کے اعلان کے بعد کملا ہیرس نے ٹویت کے ذریعہ کہا ہے کہ ’’بائڈن امریکی عوام کو متحد کر سکتے ہیں کیونکہ انہوں نے ہم لوگوں کے لئے لڑائی میں اپنی پوری زندگی لگا دی اور بطور امریکی صدر وہ ایک ایسا امریکہ بنائں گےجو ہماری اقدار اور اصولوں پر کھرا اترے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔