چین: آئی-فون بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی فیکٹری میں ملازمین کا ہنگامہ اور تشدد

فاکسکون فیکٹری میں جاری ہنگامہ و مظاہرہ کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہو رہی ہیں، ان میں ملازمین کو پولیس سے متصادم ہوتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

آئی-فون، تصویر آئی اے این ایس
آئی-فون، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

چین میں کورونا کی سخت پابندیوں کے سبب فیکٹریوں، کمپنیوں اور کاروباری اداروں سے جڑے لوگوں میں ایک بے چینی کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔ اس کی تازہ مثال آئی فون بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی فیکٹر یعنی ’فاکسکون فیکٹری‘ ہے جہاں اس وقت ہنگامہ اور تشدد جیسا ماحول دیکھنے کو مل رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے ہنان واقع جھینگ جھوؤ میں موجود فاکسکون فیکٹری کے ملازمین سخت کووڈ پابندیوں، تنخواہ نہ ملنے اور کورونا انفیکشن کے تیزی سے پھیلنے کے بعد گھبراہٹ میں ہیں اور فیکٹری میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔

فاکسکون فیکٹری میں جاری ہنگامہ و مظاہرہ کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہو رہی ہیں۔ ان میں ملازمین کو پولیس سے متصادم ہوتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ تائیوان کی کمپنی فاکسکون، ایپل سمیت کئی بین الاقوامی برانڈس کے لیے گیزٹس کو اسیمبل کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کانٹریکٹ الیکٹرانکس ساز کمپنی ہے۔


اس سلسلے میں ’منی کنٹرول‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ وسط چین میں واقع فاکسکون کی اس فیکٹری کو آئی فون سٹی بھی کہا جاتا ہے۔ اس فیکٹری میں تقریباً 2 لاکھ سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں۔ فیکٹری میں سب سے زیادہ آئی فون اسیمبل کیے جاتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جھینگ جھوؤ علاقے میں کووڈ-19 کے کئی معاملے سامنے آنے کے بعد سے ہی سخت لاک ڈاؤن نافذ ہے۔ فاکسکون فیکٹری میں بھی ان پابندیوں کے سایہ میں ہی کام ہو رہا ہے۔

ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب سوشل میڈیا پر کچھ ایسی ویڈیوز سامنے آئی تھیں جن میں فاکسکون فیکٹری کی دیوار پھاند کر کچھ لوگ بھاگتے دکھائی دیئے تھے۔ اس ویڈیو کے تعلق سے کہا گیا تھا کہ فیکٹری کے کچھ ملازمین کورونا متاثر ہو گئے تھے جس کے بعد دیگر خوفزدہ ملازمین اپنا سامان ہاتھوں میں لے کر بھاگ رہے ہیں۔ انھیں خوف تھا کہ حکومت ملازمین کو فیکٹری میں ہی بند کر دے گی اور گھر نہیں جانے دے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔