چین نے زمین کے مشاہدے کے لیے نیا سیٹلائٹ لانچ کیا
اس سیٹلائٹ کو مختلف شعبوں میں استعمال کیا جائے گا جن میں زمین کے سروے، شہری منصوبہ بندی، سڑکوں کے نیٹ ورک کے ڈیزائن وغیرہ شامل ہیں۔
چین نے پیر کو شمال مغربی چین کے جیوکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے زمین کا مشاہدہ کرنے والا ایک نیا سیٹلائٹ خلا میں بھیجا ہے۔سیٹلائٹ، گاؤفین-12 04، ایک لانگ مارچ سی-4 کیریئر راکٹ کے ذریعے صبح 1:45 بجے (بیجنگ کے وقت) پر لانچ کیا گیا اور منصوبہ بند مدار میں کامیابی کے ساتھ داخل ہوگیا۔
اس سیٹلائٹ کو مختلف شعبوں میں استعمال کیا جائے گا جن میں زمین کے سروے، شہری منصوبہ بندی، سڑکوں کے نیٹ ورک کے ڈیزائن، فصل کی پیداوار کا تخمینہ اور آفات سے نجات شامل ہیں۔ یہ لانچ کیرئیر راکٹوں کی لانگ مارچ سیریز کے 484 ویں فلائٹ مشن کی نشاندہی کرتا ہے۔
واضح رہے چین کی معیشت کے تعلق سے بہت کچھ سننے میں آ رہا ہے لیکن اس کے باوجود وہ خلائی تحقیق میں اپنے منصوبوں کو آگے بڑھا رہا ہے ۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ یہ سب کر کے چینی عوام کا استحصال کر رہا ہے ۔ چین پر الزام ہے کہ وہ کووڈ جراثیم کے پھیلنے کے لئے ذمہ دار ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔