کینیڈین رکن پارلیمنٹ نے مندر پر خالصتانی حملے کے بعد وارننگ دی
رکن پارلیمنٹ چندر آریہ نے کہا کہ برامپٹن میں ہندو سبھا مندر کے احاطے پر خالصتانیوں کا حملہ ظاہر کرتا ہے کہ کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسندی کس قدر پرتشدد ہو چکی ہے۔
کینیڈا کے رکن پارلیمنٹ چندر آریہ نے برامپٹن میں ہندو سبھا مندر کے احاطے میں خالصتانی انتہا پسندوں کی طرف سے ہندو کینیڈین عقیدت مندوں پر حملے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خالصتانی انتہا پسندوں نے سرخ لکیر عبور کر لی ہے جو کینیڈا میں پرتشدد انتہا پسندی کے عروج کو نمایاں کرتی ہے۔ آریہ نے اس حملے کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے "کینیڈا میں خالصتانی انتہا پسندی کتنی پرتشدد ہو گئی ہے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’میرے خیال میں ان رپورٹس میں کچھ سچائی ہے کہ کینیڈا کے سیاسی نظام کے علاوہ خالصتانیوں نے ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں میں بھی دراندازی کی ہے‘‘۔ کینیڈین رکن پارلیمنٹ نے مزید تشویش کا اظہار کیا کہ خالصتانی انتہا پسند کینیڈا کے آزادی اظہار رائے کے قوانین کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ خبروں کے مطابق سکھ تنظیم نے بھی اس واقعہ کی مزمت کی ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق آریہ نے مزید کہا کہ جیسا کہ وہ طویل عرصے سے کہہ رہ رہے ہیں، ہندو-کینیڈین کو اپنی برادری کی حفاظت اور تحفظ کے لیے آگے آنا چاہیے اور اپنے حقوق کا دعویٰ کرتے ہوئے سیاستدانوں کو جوابدہ ٹھہرانا چاہیے۔آریا نے اس سے قبل بھی کینیڈا میں ہندو مندروں پر حملوں کو اٹھایا ہے۔ جولائی میں، آریہ نے ہندو-کینیڈین کمیونٹیز پر ہونے والے تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔