افغانستان سے بھاگنے پر مجبور 20 ہزار افغانیوں کو پناہ دے گا برطانیہ

برطانوی وزیر خارجہ پریتی پٹیل کا کہنا ہے کہ برطانیہ بنیادی طور پر ان خواتین اور لڑکیوں کو تحفظ فراہم کرے گا جنہیں طالبان کے دور میں غیر محفوظ مستقبل کا سامنا ہے۔

ہوائی جہاز میں چڑھنے کی جدو جہد کرتے افغان شہری، تصویر ویڈیو گریب
ہوائی جہاز میں چڑھنے کی جدو جہد کرتے افغان شہری، تصویر ویڈیو گریب
user

یو این آئی

لندن: برطانیہ کی وزیر داخلہ پریتی پٹیل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ افغانستان سے راہ فرار اختیار کرنے والے 20 ہزار افغان شہریوں کو پناہ دے گا۔ پٹیل نے ’ٹیلی گراف‘ میں شائع اپنے ایک مضمون میں لکھا کہ ’’ہمارا نیا افغان شہری آبادکاری منصوبہ 20 ہزار لوگوں کے خیرمقدم کرنے کا ہے جو افغانستان سے بھاگنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان میں سے پہلے 5000 اگلے سال آئیں گے‘‘۔

پریتی پٹیل نے کہا کہ برطانیہ بنیادی طور پر ان خواتین اور لڑکیوں کو تحفظ فراہم کرے گا جنہیں طالبان کے دور میں غیر محفوظ مستقبل کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ افغان ترجمانوں، اساتذہ اور کمیونٹی ورکرز کو بھی سیکورٹی فراہم کی جائے گی جنہوں نے مشن کے ساتھ کام کیا ہے۔ برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان میں برطانوی مسلح افواج کی مدد کرنے والے تقریبا 2،000 ہزار افغان شہری جون کے آخر سے برطانیہ میں آباد ہیں۔ انہوں نے دیگر یوروپی ممالک سے افغان مہاجرین کی آبادکاری کے پروگراموں میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا۔


ایک برطانوی افسر نے کہا کہ ’’برطانیہ دوسرے ممالک کی مدد اور حوصلہ افزائی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ ہم صرف مثال کے ذریعے رہنمائی نہیں کرنا چاہتے ، ہم یہ تنہا نہیں کر سکتے‘‘۔ خیال رہے کہ طالبان نے 15 اگست کو افغانستان پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا۔ افغان صدر اشرف غنی نے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہوئے ملک چھوڑ دیا۔ مسٹر غنی نے کہا کہ انہوں نے تشدد روکنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ عسکریت پسند دارالحکومت کابل پر حملہ کرنے کے لیے تیار تھے۔ طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بہت سے لوگ دہشت گردوں کی جانب سے جوابی کارروائی کے خوف سے ملک سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔