برطانیہ میں ستمبر سے ڈیڑھ لاکھ ہیلتھ ورکرز کی تنخواہیں بڑھیں گی

معاوضے پر آزاد جائزہ باڈی کی سفارشات کو قبول کر لیا ہے اور اس ماہ سے نیشنل ہیلتھ سروس کے تقریبا 1.5 لاکھ ڈاکٹروں کو تنخواہ میں اضافہ کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

برطانیہ کی حکومت نے اتوار کو کہا کہ ملک کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم کرنے کی کارروائی کے ایک حصے کے طور پر اس ماہ سے ہی ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا۔

آج یہاں جاری ایک بیان میں حکومت نے کہاکہ "حکومت نے ڈاکٹروں اور دندان سازوں کے معاوضے پر آزاد جائزہ باڈی (ڈی ڈی آر بی) کی سفارشات کو قبول کر لیا ہے اور اس ماہ سے نیشنل ہیلتھ سروس کے تقریبا 1.5 لاکھ ڈاکٹروں کو تنخواہ میں اضافہ کیا جائے گا۔


حکومت نے بتایا کہ تربیت کے پہلے سال کے ڈاکٹروں کو 10.3 فیصد، جونیئر ڈاکٹروں کو اوسطاً 8.8 فیصد اور میڈیکل کنسلٹنٹس کو 6 فیصد تنخواہ میں اضافہ کیا جائےگا۔

حکومت نے مزید کہا کہ "یہ اجرت میں اضافہ مہنگائی کو کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت کو متوازن کرتا ہے جبکہ ملازمین کو اجرت میں نمایاں اضافہ کرتا ہے۔ کچھ ملازمین کو تنخواہ میں اضافے کے ساتھ ساتھ کارکردگی کی تنخواہ، اوور ٹائم، تنخواہ میں اضافے اور ترقیوں سے تنخواہ میں اضافے سے بھی فائدہ ہوگا۔"


جولائی میں برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں چھ فیصد اضافے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کافی نہیں ہے کیونکہ کنسلٹنٹ ڈاکٹروں نے گزشتہ 14 سالوں میں اپنی حقیقی تنخواہ میں 35 فیصد کمی دیکھی ہے۔

برطانیہ کو بریگزٹ، کووڈ-19 وبائی بیماری اور یوکرین تنازعہ کی وجہ سے سپلائی چین کے خاتمے سے ریکارڈ بلند افراط زر اور ہڑتالوں کی ایک بڑی لہر کا سامنا ہے۔ ہڑتال کرنے والوں میں ریلوے، ہوائی اڈوں، پوسٹل سروسز اور قانونی اداروں کے ملازمین شامل ہیں۔ ہیلتھ ورکرز بھی کئی مہینوں سے ہڑتال پر ہیں، جس سے ملک کے ہیلتھ کیئر سسٹم پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔