امریکی پولیس اہلکار کی 7 گولیاں کھاکر بھی سیاہ فام امریکی زندہ بچ گیا

سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں ایک سیاہ فام پر اندھا دھند گولیاں چلانے کے واقعے کے بعد امریکا میں پھر پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے اور سیاہ فاموں کے ساتھ ہو رہے ناروا سلوک کی روک تھام کا مطالبہ کیا گیا۔

امریکی پولیس اہلکار کی 7 گولیاں کھاکر بھی سیاہ فام امریکی زندہ بچ گیا
امریکی پولیس اہلکار کی 7 گولیاں کھاکر بھی سیاہ فام امریکی زندہ بچ گیا
user

قومی آواز بیورو

امریکا میں چند ماہ قبل جارج فلائیڈ نامی ایک سیاہ فام شہری کے پولیس اہلکاروں کے وحشیانہ حملے میں قتل کے بعد امریکا میں نسل پرستی کا ایک نیا واقعہ سامنے آیا ہے۔ امریکی ریاست "وسکونسن" میں ایک امریکی پولیس اہلکار نے اتوار کو ایک سیاہ فام کو اس کے تین بچوں کے سامنے اس کی پشت پر 7 گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں‌ آپریشن میں اس کے جسم سے تمام گولیاں نکال دی گئی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق زخمی سیاہ فام کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ امریکی پولیس افسر کی فائرنگ کے نتیجے میں جسم میں سات گولیاں کھا کر بھی سیاہ فام زندہ ہے۔ زخمی کے اہل خانہ کے وکیل نے میڈیا کو بتایا ایک گورے امریکی پولیس اہلکار نے 29 سالہ جیکب بلیک کو مارنے کے لیے اسے سات گولیاں ماریں۔ این بی سی نیوز کے مطابق زخمی سیاہ فام کے والد نے بتایا کہ وہ اسے قریبی اسپتال لے گئے جہاں انہوں نے اس کی پیٹھ سے گولیاں نکالیں۔ وہ خطرے سے باہر ہے۔


سفید فام پولیس افسر کے ہاتھوں ایک سیاہ فام پر اندھا دھند گولیاں چلانے کے واقعے کے بعد اتوار اور پیر کے روز امریکا میں ایک بار پھر پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے اور سیاہ فاموں کے ساتھ برتے جانے والے ناروا سلوک کی روک تھام کا مطالبہ کیا گیا۔

حالات خراب ہونے کے خدشے کے تحت وسکونسن ریاست کے گورنر کو ہنگامی اجلاس طلب کرنا پڑا۔حکومت نے ایک طرف اس واقعے کی فوری انکوائری کے لیے کمیٹی قائم کی اور ساتھ ہی شہر میں تشدد روکنے کے لیے نیشنل گارڈ کے 125 اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ شہر میں پرتشدد مظاہرے روکنے کے لیے کرفیو بھی لگا دیا گیا ہے۔


سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں ایک سفید فام پولیس افسر کو کار میں سوار ایک سیاہ فام کو گولیاں مارتے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس موقعے پر ایک راہ گیر نے اس واقعے کی فوٹیج اپنے کیمرے میں بنا کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی جو جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی شدید مذمت کے ساتھ جرم کے مرتکب پولیس افسر کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ 25 مئی کو امریکی پولیس اہلکاروں‌ نے ایک سیاہ فام جارج فلائیڈ کا گلا گھونٹ کر اسے بے دردی کے ساتھ قتل کر دیا گیا تھا جس کے بعد پورے ملک میں ہنگامے اور پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے تھے۔

(العربیہ ڈاٹ نیٹ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔