کملا ہیریس نے بیریٹ کی تقرری کی منظوری کو ‘غیر قانونی’ بتایا
ایک ریپبلکن سینیٹر سوزین کولنس نے صدارتی امیدوار کے خلاف ووٹ دیا۔اس تقرری سے امریکی عدالتی ادارہ قدامت پسند اکثریت کی مہر لگ گئی ہے۔
امریکہ میں نائب صدر کے عہدے کی دوڑمیں ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیریس نے منگل کو کہا کہ ایمی کونی بیریٹ کی سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے منظوری ایک غیر قانونی عمل ہے۔
محترمہ بیریٹ نے امریکہ میں سرکاری طور پر سپریم کورٹ کے جج بننے کے لئے لیئے جانے والے حلفوں میں سے پہلا حلف کل وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں لیا۔
محترمہ بیریٹ کے حلف برداری کے بعد ، انہوں نے ٹویٹر پر کہا ، ’’آج ری پبلیکن نے غیر قانونی عمل کے ذریعے سپریم کورٹ کے جج کی تصدیق کرکے امریکی عوام کی مرضی کے خلاف کام کیا ہے، ہم اسے نہیں بھولیں گے۔ ‘‘
واضح رہےامریکہ میں عام انتخابات سے ایک ہفتہ قبل جج ایمی کونی بیریٹ نے امریکی سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف لیا۔جج بیریٹ نے صدر ٹرمپ کی موجودگی میں وائٹ ہاؤس میں حلف لیا۔ انہیں حلف برداری سپریم کورٹ کے جسٹس کلیرنس تھامس نے کرائی۔
امریکی سینیٹ نے محترمہ بیرٹ کی سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے 52–48 ووٹوں سے نامزدگی منظور کی تھی۔ محترمہ بیریٹ نے آنجہانی روتھ بیڈر جنسبرگ کی جگہ لی ہے۔محترمہ جنسبرگ ستمبر میں 87 سال کی عمر میں کینسر کی وجہ سے فوت ہوگئیں اور اس کے بعد یہ منصب امریکی سپریم کورٹ میں خالی ہوگیا۔
یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایک بڑی فتح سمجھی جاتی ہے۔سینیٹرز نے پارٹی لائن کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر جج بیریٹ کے حق میں ووٹ دیا۔صرف ایک ریپبلکن سینیٹر سوزین کولنس نے صدارتی امیدوار کے خلاف ووٹ دیا۔ان کی تقرری سے امریکی عدالتی ادارہ قدامت پسند اکثریت کی مہر لگ گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔