بنگلہ دیش کی طرف سے میانمار کو انتباہ
ڈھاکہ: بنگلہ دیش نے مسلسل اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کا میانمارپر الزام لگاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے اکسانے والی کوئی اور حرکت کی تو اسے غیر متوقع نتائج کا سامنا کرنا پڑیگا۔ بنگلہ دیش کے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ میانمار کے ڈرون طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے 10، 12 اور 14 ستمبر کو فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور ڈھاکہ میں میانمار سفارتخانے کے اعلی حکام سے اسکی شکایت بھی کی ہے۔ اگر میانمارنےاکسانے والی حرکتیں بند نہیں کیں تو پھر اسے غیر متوقع نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
میانمار حکومت کے ترجمان جاں تے نے بتایا کہ انھیں ان واقعات کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے جن کے بارے میں بنگلہ دیش شکایت کررہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بنگلہ دیش کی طرف سے میانمار کو فراہم کی گئیں معلومات کی جانچ کریگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میانمار اور بنگلہ دیش دونوں پناہ گزینوں کے بحران کا سامنا کررہے ہیں۔ ایسے میں ہمیں باہمی سمجھ بوجھ کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔
میانمار میں گزشتہ 25 اگست کو بھڑکے تشدد کے بعد سے بنگلہ دیش میں تقریبا 4 لاکھ روہنگیا نے پناہ لی ہے اور چار لاکھ سے زائد پناہ گزین پہلے ہی یہاں رہ رہے ہیں۔ بنگلہ دیش میں دہائیوں سے روہنگیا پناہ گزیں آتے ر ہے ہیں جنھیں میانمارمیں غیر قانونی تارکین وطن سمجھا جاتا ہے اور شہریت نہیں دی جاتی ہے۔
اقوام متحدہ پناہ گزینوں کے ہائی کمشنر کے دفتر کے ترجمان آندریزموہیسس نے اس پناہ گزین بحران کو حالیہ برسوں میں سب سے بڑا بحران بتاتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں پناہ لے رہے لاکھوں روہنگیا لوگوں کی حالت قابل رحم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا کے غریب ترین ممالک میں بنگلہ دیش پہلے ہی پناہ گزینوں کی بڑی تعداد کا سامناکر رہا ہے اور اب اتنی بڑی تعداد میں روہنگیا پناہ گزینوں کے وہاں پہنچنے سے حالات مزید خراب ہوگئے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گتریش اور سلامتی کونسل نے میانمار سے تشدد کے خاتمے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے اسے نسلی صفایا قرار دیا ہے۔
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Sep 2017, 1:23 PM