تاریکی میں ڈوب گیا بنگلہ دیش، راجدھانی ڈھاکہ سمیت کئی شہروں کی بجلی گل، 80 فیصد علاقہ کو بجلی بحران کا سامنا
پی جی سی بی کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ گرڈ فیل ہونے سے سبھی بجلی پلانٹس ایک کے بعد ایک ٹھپ ہو گئے، اس سے ڈھاکہ، چٹگاؤں، سلہٹ، بریسال اور میمن سنگھ ڈویژن میں بجلی گل ہو گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں اس وقت ہر طرف تاریکی ہی تاریکی دکھائی دے رہی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ نیشنل پاور گرڈ منگل کی دوپہر کو تقریباً 2 بجے فیل ہو گیا۔ اس واقعہ کے بعد بنگلہ دیش کے شمال میں موجود کچھ حصوں کو چھوڑ دیا جائے تو پورے ملک کی بجلی گل ہو گئی۔ بنگلہ دیش پاور ڈیولپمنٹ بورڈ اور بنگلہ دیش کی پاور گرڈ کمپنی (پی جی سی بی) کے افسران کا کہنا ہے کہ ٹرانسمیشن لائن ملک کے شمالی حصے میں جمنا ندی کے اضلاع میں کہیں رخنہ انداز ہوئی ہے، جس کی وجہ سے بلیک آؤٹ ہو گیا ہے۔ اب پورے ملک کا 80 فیصد حصہ بجلی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔ اس سے پہلے بنگلہ دیش میں گرڈ فیل ہونے کا آخری واقعہ 2 مئی 2017 کو پیش آیا تھا جب 32 اضلاع متاثر ہوئے تھے۔
پی جی سی بی کے ایک اعلیٰ افسر کا کہنا ہے کہ گرڈ فیل ہونے سے سبھی بجلی پلانٹس ایک کے بعد ایک ٹھپ ہو گئے۔ اس سے ڈھاکہ، چٹگاؤں، سلہٹ، بریسال اور میمن سنگھ ڈویژن میں بجلی گل ہو گئی ہے۔ حالانکہ رنگ پور ڈویژن کے کچھ ہی اضلاع میں بجلی آ رہی ہے۔ اس درمیان بجلی و توانائی کے وزیر نصر الحامد نے میڈیا کو بتایا کہ شام 5 بجے تک بنگ بھون اور گن بھون سمیت ڈھاکہ کے کچھ حصوں میں بجلی فراہمی بحال کر دی گئی ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق ایسو سی ایشن آف موبائل ٹیلی کام آپریٹرس آف بنگلہ دیش (اے ایم ٹی او بی) نے کہا ہے کہ نیشنل پاور گرڈ کی ناکامی کے بعد بنگلہ دیش کے کچھ حصوں میں ٹیلی مواصلات خدمات رخنہ انداز ہونے کا اندیشہ ہے۔ حالانکہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ دیر رات تک بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال ہو جائے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔