جی-7 اجلاس سے قبل اٹلی کی پارلیمنٹ میں زوردار ہنگامہ، اراکین پارلیمنٹ کے درمیان مار پیٹ، ایک شدید زخمی
اٹلی کی پارلیمنٹ میں بدھ کی شام یہ ہنگامہ تب شروع ہوا جب فائیو اسٹار موومنٹ کے ڈپٹی لیونارڈو ڈونو نے خود مختاری کے حامی شمالی لیگ کے وزیر رابرٹو کالڈیرولی کے گلے میں اطالوی پرچم باندھنے کی کوشش کی۔
اٹلی میں جی-7 اعلیٰ سطحی اجلاس کا انعقاد ہونے والا ہے اور پوری دنیا کی نظریں اس پر جمی ہوئی ہیں۔ اس درمیان اٹلی کی پارلیمنٹ میں ایک شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔ برسراقتدار طبقہ اور اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ ایک دوسرے سے مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آئے ہیں جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہی ہیں۔ ویڈیو میں اراکین پارلیمنٹ ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھا پائی کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔ فائیو اسٹار موومنٹ (ایم ایس 5) کے ڈپٹی لیونارڈو ڈونو اس ہنگامہ میں اس قدر زخمی ہو گئے کہ انھیں وہیل چیئر میں بٹھا کر اسپتال لے جانا پڑا۔ پارلیمنٹ میں ہوئے اس ہنگامہ نے ملک میں سیاسی کشیدگی کو بڑھا کر رکھ دیا ہے۔
دراصل اٹلی کی پارلیمنٹ میں یہ ہنگامہ بدھ کی شام اس وقت شروع ہوا جب فائیو اسٹار موومنٹ کے ڈپٹی لیونارڈو ڈونو نے خود مختاری کے حامی شمالی لیگ کے وزیر رابرٹو کالڈیرولی کے گلے میں اطالوی پرچم باندھنے کی کوشش کی۔ ڈونوں نے خود مختاری دینے کے منصوبہ کی مخالفت کرتے ہوئے ایسا کرنے کی کوشش کی تھی۔ پارلیمنٹ میں ہوئے اس واقعہ کو میڈیا سمیت کئی طبقات نے اٹلی کے اتحاد کو کمزور کرنے والا بتایا ہے۔ اس واقعہ کے بعد شمالی لیگ کے دوسرے ڈپٹی یعنی وزیر ڈونو پر حملہ کرنے کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے اور تقریباً 20 لوگوں نے ان کے ساتھ ہاتھا پائی شروع کر دی۔
اس تنازعہ نے سیاسی لیڈران کو حیران کر دیا ہے اور وہ اپنا رد عمل کھل کر دے رہے ہیں۔ اطالوی اخبارات میں سیاسی لیڈران کے بیانات کو پہلے صفحہ پر جگہ دی گئی ہے۔ کئی لوگوں نے منتخب نمائندوں کے ذریعہ پیش کی گئی مثال کی سخت الفاظ میں تنقید کی ہے۔ ایک اخبار نے اس حادثہ پر فکر ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پارلیمنٹ میں اسکواڈرسٹ رائٹ لڑ رہا ہے۔ یہ لفظ پہلی جنگ عظیم کے بعد کے نیم فوجی دستوں کی تشریح کرنے کے لیے استعمال کیا گیا، جو فاشسٹ لیڈر بینیٹو مسولونی کی حمایت میں سیاہ قمیص پہنا کرتے تھے۔ اٹلی کے ایک روزنامہ نے تو یہاں تک لکھا ہے کہ ایوان ایک باکسنگ رنگ میں بدل گیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔