ترکیے اور شام میں 5 زلزلوں کے بعد ’آفٹر شاکس‘ کا سلسلہ جاری، 36 گھنٹے میں 109 بار ڈولی زمین، عوام دہشت زدہ

زلزلہ متاثرہ علاقوں سے جو ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں ان میں ہر طرف ملبہ میں تبدیل عمارتیں اور لاشیں ہی لاشیں دکھائی دے رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ترکیہ میں زلزلہ کے بعد منہدم کئی عمارتیں</p></div>

ترکیہ میں زلزلہ کے بعد منہدم کئی عمارتیں

user

قومی آواز بیورو

ترکیے اور شام میں پیر کے روز جب 7.8 شدت کا زوردار زلزلہ آیا تو ہر طرف تباہی کا منظر دکھائی دینے لگا۔ اس پہلے زلزلہ کے بعد سے 36 گھنٹے میں 4 مزید زوردار جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں۔ یعنی مجموعی طور پر ترکیے اور شام میں اب تک 5 زلزلے محسوس کیے گئے ہیں۔ اتنا ہی نہیں، ان 36 گھنٹوں میں ’آفٹر شاکس‘ (زلزلوں کے کچھ دیر بعد محسوس ہونے والے جھٹکے) کے 109 معاملے درج کیے گئے ہیں۔ ان زلزلوں اور آفٹر شاکس کی وجہ سے ترکیے اور شام میں کئی شہر ملبے میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ ان دونوں ممالک کے علاوہ لبنان اور اسرائیل سمیت پانچ ممالک میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔

زلزلہ متاثرہ علاقوں سے جو ویڈیوز سامنے آ رہی ہیں ان میں ہر طرف ملبہ میں تبدیل عمارتیں اور لاشیں ہی لاشیں دکھائی دے رہی ہیں۔ بڑی تعداد میں زخمی افراد تڑپتے نظر آ رہے ہیں، تو کوئی اپنوں کو اِدھر اُدھر تلاش کرتا ہوائی دکھائی دے رہا ہے۔ ترکیے اور شام میں اب تک مجموعی طور پر تقریباً 5000 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی افراد کی زندگی و موت کے درمیان جنگ جاری ہے۔ زلزلے کے کئی جھٹکوں سے صرف ترکیے میں ہی 5600 سے زائد عمارتیں زمیں دوز ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ ایسی ہی تباہی کی اطلاع شام سے بھی موصول ہو رہی ہے۔


ترکیے اور شام دونوں ہی جگہ خراب موسم نے بچاؤ اور راحت کے کاموں کو رخنہ انداز کرنا شروع کر دیا ہے۔ ریسکیو ٹیمیں ملبوں میں دبی زندگیوں کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہیں، لیکن ٹھنڈ و بارش کے ساتھ ساتھ برف باری نے ان ٹیموں کے چیلنجز کو بڑھا دیا ہے۔ ترکیے کے کئی علاقوں میں برفیلے طوفان کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ گویا کہ آنے والے وقت مزید پریشان کن ہو سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں میں خوف و دہشت کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔