افغان حکومت نے 200 طالبان کو رہا کیا، مذاکرات کے لئے راہ ہموار

افغان حکومت اب تک تقریباً 200 طالبان قیدیوں کو رہا کر چکی ہے اور اب وہ طالبان کے ساتھ امن بحالی کے لئے مذاکرات کے لئے تیار ہے

فائل تصویر / Getty Images
فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آواز بیورو

کابل: افغان حکومت نے فرانسیسی اور آسٹریلیائی فوجیوں کا قتل کرنے والے سات طالبانیوں کو چھوڑکر باقی سبھی طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ پازووک خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغانستان حکومت نے مزید آٹھ طالبان قیدیوں کو رہا کیا ہے۔

واضح رہے کہ افغان حکومت اب تک تقریباً 200 طالبان قیدیوں کو رہا کر چکی ہے اور اب وہ طالبان کے ساتھ امن بحالی کے لئے مذاکرات کے لئے تیار ہے۔ ادھر، طالبان کی طرف سے بھی حکومتی فوج کے قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ ایک دن قبل افغانستان کے صدر اشرف غنی نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے تحت اپنی عہد بستگیوں کو پورا کیا ہے جو کہ بین افغان مذاکرات کی راہ ہموار کرتا ہے۔


صدر دفتر کے ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ افغانستان حکومت کی ایک تکنیکی ٹیم قطر کی راجدھانی دوحہ پہنچی تھی۔ جہاں طالبان کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ کچھ دنوں کے دوران افغان حکومت نے طالبان کے ذریعہ کمانڈروں کو چھوڑنے کے بعد سنگین الزامات والے طالبان قیدیوں کو بھی رہا کر دیا۔

ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا، "ہم قیدیوں کی تبادلہ ختم کرنا چاہتے ہیں تاکہ جلد از جلد امن بحالی کا عمل شروع کرسکیں۔" افغان صدر عبد اللہ عبد اللہ کے ترجمان اور قومی مصالحت کی اعلی کونسل کے سربراہ فریدون کوازون نے کہا حکومت کے زیر انتظام مذاکرات کی ایک ٹیم جمعرات کے روز دوحہ کے لئے روانہ ہوگی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔