عبداللہ عبد اللہ اور کرزئی نے افغان عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کی اپیل کی
ایسی اطلاعات ہیں کہ حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے کئی بااثر سیاستدانوں کا ایک افغان وفد ملک واپس نہیں آیا اور وہ دوسرے ممالک ہجرت کر گئے ہیں۔
اعلی قومی مصالحتی کونسل کے صدر عبداللہ عبداللہ اور سابق افغان صدر حامد کرزئی نے ہفتہ کو کابل کے قائم مقام طالبان گورنر عبدالرحمن منصور سے ملاقات کی اور شہریوں کی حفاظت کو ترجیح دینے پر زور دیا۔
مسٹر عبداللہ نے ٹویٹ کیا ’’دونوں فریقوں نے افغانستان کے شہریوں کی حفاظت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ دارالحکومت کے شہریوں کی جان و مال اور عزت کے تحفظ کو ترجیح دی جانی چاہیے۔ راجدھانی کابل میں معمولات زندگی کی بحالی کے لئے ضروری ہے کہ راجدھانی کے شہری خود کو محفوظ محسوس کریں‘‘۔
انہوں نے کہا کہ ’’مسٹر منصور نے ہمیں یقین دلایا ہے کہ وہ کابل کے لوگوں کی حفاظت کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے‘‘۔
دریں اثنا ، حزب اسلامی پارٹی کے لیڈر گلبدین حکمت یار نے کہا ہے کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ طالبان افغانستان میں ایک جامع حکومت قائم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کابل ایئرپورٹ پر افغان شہریوں کے خلاف تشدد قابل قبول نہیں ہے۔
دوسری جانب یہ اطلاعات بھی ہیں کہ حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے کئی بااثر سیاستدانوں کا ایک افغان وفد ملک واپس نہیں آیا۔ ٹولو نیوز کی رپورٹ کے مطابق ان میں سے کچھ رہنما پاکستان سے دوسرے ممالک میں ہجرت کر چکے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔