چین کے پولٹری مارکیٹ سے نکلا برڈ فلو کا نیا وائرس ایچ3این8، انسانی موت کی تصدیق، ڈاگ فلو میں بدلنے میں ماہر
چین کے جھونگشان شہر میں ایک 56 سالہ خاتون کی موت برڈ فلو کے نئے وائرس ایچ3این8 انفیکشن کی وجہ سے ہو گئی ہے، اس انفیکشن سے دو مزید لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔
جنوبی چین کے جھونگشان شہر میں برڈ فلو کا ایک نیا وائرس سامنے آیا ہے جس کا نام ہے ایچ3این8۔ اس وائرس سے ایک شخص کی موت کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔ فکر انگیز بات یہ ہے کہ برڈ فلو کا یہ نیا وائرس ڈاگ فلو میں بدلنے کی قوت رکھتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ برڈ فلو کا یہ نیا وائرس انسانوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : 19 رمضان، شہید عدالت کے نام!
میڈیا رپورٹس کے مطابق جھونگشان شہر میں ایک 56 سالہ خاتون کی موت برڈ فلو کے نئے وائرس ایچ3این8 انفیکشن کی وجہ سے ہو گئی ہے۔ اس انفیکشن سے دو مزید لوگ متاثر پائے گئے ہیں۔ عالمی ادارۂ صحت کے مطابق ایچ3این8 ایوین انفلوئنزا سے کسی انسان کی موت کا یہ دنیا میں پہلا معاملہ ہے۔ چینی میڈیا رپورٹس کے مطابق جھونگشان شہر میں خاتون کی موت پیر کے روز ہوئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مرنے والی خاتون پہلے سے ہی کینسر سمیت کئی سنگین بیماریوں میں مبتلا تھیں۔ اسی دوران اسے سنگین نمونیا ہونے پر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ وہاں سنگین تیز سانس کا انفیکشن (ایس اے آر ای) کی نگرانی سے ایچ3این8 برڈ فلو کے انفیکشن کا پتہ چلا۔ خاتون کی سنگین بیماریوں کو اس انفیکشن نے مزید خطرناک بنا دیا جس سے پیر کے روز ان کی موت ہو گئی۔ ڈبلیو ایچ او کا یہ بھی کہنا ہے کہ خاتون برڈ فلو کی زد میں مویشی بازار (پالٹری مارکیٹ) میں موجود پولٹری کے رابطے سے آئی تھی۔ خاتون کے سیمپل میں برڈ فلو انفیکشن کی تصدیق ہونے پر اس کے قریبیوں کے ساتھ ہی پولٹری مارکیٹ سے بھی سیمپل لیے گئے تھے۔ پولٹری مارکیٹ میں ایچ3این8 انفیکشن ملا ہے جبکہ خاتون کے قریبیوں کے سیمپل نگیٹو ملے ہیں۔
بہرحال، برڈ فلو کا یہ نیا وائرس 2022 میں پہلی بار پہچانا گیا تھا۔ یہ اس لیے زیادہ خطرناک ہے کیونکہ یہ محض پرندوں میں نہیں پایا جاتا، بلکہ اس کی علامت گھوڑوں میں بھی دیکھنے کو مل چکی ہے۔ ساتھ ہی یہ خود کو ڈاگ فلو میں بھی بدل سکتا ہے۔ چین میں انسانوں تک اس انفیکشن کے پہنچنے کے اب تک تین معاملے سامنے آئے ہیں جن میں پہلی بار کسی کی موت کی وجہ یہ وائرس بنا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔