امدادی سامان کے ساتھ 391 ٹرک زلزلہ زدہ شام میں داخل، صدر بشار الاسد کی مزید سرحدی گزرگاہیں کھولنے کو منظوری

اقوام متحدہ کا پہلا امدادی قافلہ ترکیہ اور شمالی شام میں حزب اختلاف کے دھڑوں کے زیر کنٹرول علاقوں کے درمیان باب السلامہ سرحدی گزرگاہ سے داخل ہوا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر گیٹی ایمج</p></div>

تصویر گیٹی ایمج

user

یو این آئی

انقرہ/دمشق: سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے آج جمعرات کو بتایا ہے کہ زلزلے کے بعد سے 391 امدادی ٹرک سرحدی گزرگاہوں سے شمال مغربی شام میں داخل ہوئے ہیں۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر نے شام کے صدر بشار الاسد کی جانب سے مزید سرحدی گزرگاہیں کھولنے کی منظوری کا اعلان کیا اور ساتھ شام کے لیے عطیات کو دوگنا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے کہا کہ کراسنگ کے ذریعے شام میں داخل ہونے والی امداد زلزلے سے پہلے سے موجود تھی۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ شام میں زلزلے سے بچ جانے والے افراد پناہ گاہ، خوراک یا صاف پانی کے بغیر زندگی گزار رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کا پہلا امدادی قافلہ ترکیہ اور شمالی شام میں حزب اختلاف کے دھڑوں کے زیر کنٹرول علاقوں کے درمیان باب السلامہ سرحدی گزرگاہ سے داخل ہوا۔


زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دونوں ملکوں میں یہ تعداد 39 ہزار سے زائد افراد تک پہنچ گئی ہے۔ امدادی قافلہ 11 ٹرکوں پر مشتمل ہے جو انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے فراہم کیے ہیں۔ امداد میں شیلٹر کٹس، کمبل اور قالین شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل گوٹیرس نے شام میں زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے 3 ماہ کے عرصے میں تقریباً 400 ملین ڈالر جمع کرنے کی ہنگامی اپیل کی تھی۔ گوٹیرس نے مزید کہا کہ ہم اس طر ح کی مدد کی اپیل اگلے مرحلہ میں ترکیہ کے لیے بھی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا اقوام متحدہ نے فوری ذمہ داریوں کے فنڈ سے زلزلے کے بعد 50 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی، لیکن ضروریات اس سے کہیں زیادہ ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔