مدھیہ پردیش میں موجود بنگلہ دیشی ٹیم 4 اکتوبر کو نمازِ جمعہ ادا کرنے مسجد کیوں نہیں گئی؟

بنگلہ دیشی ٹیم کو ہندوستان میں ہندوتوا تنظیموں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، ہندو مہاسبھا نے تو گوالیر میں ہونے والے ٹی-20 میچ کے روز گوالیر بند کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

بنگلادیشی کرکٹ ٹیم، تصویر آئی اے این ایس
بنگلادیشی کرکٹ ٹیم، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ٹیسٹ سیریز ختم ہو چکا ہے، جس میں ہندوستان نے 0-2 سے کامیابی حاصل کی۔ اب 6 اکتوبر سے 3 میچوں کی ٹی-20 سیریز شروع ہونے والی ہے جس کو لے کر سبھی تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ اس درمیان ایک ایسی خبر سامنے آ رہی ہے جو حیران کرنے والی ہے۔ دراصل بنگلہ دیشی ٹیم گزشتہ کچھ دنوں سے مدھیہ پردیش کے شہر گوالیر میں ہے، اور گزشتہ جمعہ یعنی 4 اکتوبر کو پوری ٹیم نے ایک ہوٹل میں نمازِ جمعہ ادا کی۔ یعنی نمازِ جمعہ کے لیے جامع مسجد نہیں گئی، حالانکہ موتی مسجد میں سیکورٹی کی سبھی تیاریاں مکمل کر لی گئی تھیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بنگلہ دیشی ٹیم کو ہندوستان میں ہندوتوا تنظیموں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہندو مہاسبھا نے تو گوالیر میں ہونے والے ٹی-20 میچ کے روز گوالیر بند کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ ہندو مہاسبھا کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ حکومت کے خاتمہ کے بعد بنگلہ دیش میں ہندوؤں پر بہت مظالم کیے گئے ہیں جس کی وہ مخالفت کر رہے ہیں۔ گوالیر بند کے پیش نظر شہر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔


بتایا جاتا ہے کہ گوالیر میں کھیلے جانے والے ٹی-20 میچ سے دو روز قبل، یعنی جمعہ کے دن بنگلہ دیشی ٹیم نے بہت غور و خوض کے بعد ایک بڑا قدم اٹھایا۔ انہوں نے نماز جمعہ کے لیے شہر کی موتی مسجد نہ جا کر اپنے ہوٹل میں ہی نماز ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے متعلق ایک پولیس افسر نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’ہم نے موتی مسجد کے ارد گرد سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے تھے، لیکن بنگلہ دیش کی ٹیم جمعہ کے لیے مسجد نہیں آئی۔ کسی بھی تنظیم نے ان کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے کوئی فون نہیں کیا تھا۔‘‘

شہر کے پھول باغ علاقے میں جہاں موتی مسجد واقع ہے وہاں سے ہوٹل کی دوری (جہاں بنگلہ دیشی ٹیم ٹھہری ہوئی ہے) تقریباً 3 کلومیٹر ہے۔ یہ فاصلہ بہت زیادہ تو نہیں ہے، لیکن پھر بھی بنگلہ دیشی کھلاڑیوں نے مسجد جانے سے پرہیز کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ممکن ہے مسجد نہ جانے کا فیصلہ ٹیم مینجمنٹ نے اپنے طور پر لیا ہو۔ پولیس حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ ایک ’قاضی‘ ہوٹل پہنچے اور بنگلہ دیشی کرکٹرز کو دوپہر 1 بجے سے 2.30 بجے تک نماز جمعہ کی پیشکش کی۔


اس درمیان پولیس محکمہ کے ذریعہ جانکاری دی گئی ہے کہ گوالیر میں اتوار کو ہونے والے ہندوستان-بنگلہ دیش ٹی-20 میچ کے لیے 2500 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ پولیس اتوار کو دوپہر 2 بجے سے سڑکوں پر گشت کرتی دکھائی دے گی۔ کھیل ختم ہونے کے بعد شائقین کے گھر پہنچنے تک وہ ڈیوٹی پر موجود رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔