علی گڑھ: بارش نے کھولی میونسپل کارپوریشن کی قلعی، آبی جماو سے عوام پریشان

میونسپل کارپوریشن کی فائل میں تو نالوں کی صفائی بہت صحیح طریقے سے ہوئی ہے لیکن حقیقت اس سے بہت الگ ہے۔ سٹی کمشنر نے بھی جب صفائی کا جائزہ لیا تو عدم اطمینان ظاہر کرتے ہوئے دوبارہ صفائی کا حکم دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جمعرات کی صبح ہوئی زبردست بارش سے علی گڑھ میں جگہ جگہ آبی جماو کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔یہ آبی جماو اس وجہ سے ہو رہے ہیں کیونکہ نہ تو علاقے میں نالوں کی صفائی ٹھیک طرح سے ہوتی ہے اور نہ ہی میونسپل کارپوریشن کے ذریعہ آبی جماو کو ختم کرنے کے لیے کوئی فوری قدم اٹھایا جا رہا ہے۔ علی گڑھ کے حالات دیکھ کر میونسپل کارپوریشن کی کارگزاری کی قلعی کھل رہی ہے۔ قابل دید یہ ہے کہ میونسپل کارپوریشن کے سامنے بھی آبی جماو کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔

نالوں کی صفائی نہ ہونے کی وجہ سے بارش کا پانی نکل نہیں پا رہا ہے جس سے کئی کالونیوں کی حالت دگر گوں ہے۔ بارش سے ایک طرف نالوں کی گندگی سڑکوں پر آ گئی ہے وہیں سڑکوں کے کنارے پڑی سلٹ بارش کے پانی کے ساتھ نالوں میں ہی بھر گئی۔ ایسے حالات میں لوگوں کو انتہائی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور آمد و رفت میں بھی کافی مسائل پیش آ رہے ہیں۔

زبردست گرمی کے بعد گزشتہ تین دنوں سے ہو رہی لگاتار بارش کی وجہ سے علی گڑھ میں آبی جماو کا مسئلہ کچھ زیادہ ہی بڑھ گیا ہے۔ رام گھاٹ روڈ، دوبے کا پڑاو، آگرہ روڈ، گولر روڈ، اے ڈی اے کالونی، سورن جینتی کالونی، سریندر نگر، مہاویر نگر، جے گنج، مدار گیٹ سمیت سر سید نگر و فرینڈس کالونی جیسے دیگر علاقوں میں بھی پانی سڑکوں پر بھر گیا ہے۔ رام گھاٹ روڈ پر تو آبی جامو کی وجہ سے ٹریفک جام کی حالت دیکھنے کو مل رہی ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے ریکارڈ کے مطابق زیادہ تر نالوں کی صفائی ہو چکی ہے لیکن گزشتہ دنوں جب مہاپور اور سٹی کمشنر نے نالہ صفائی کا جائزہ لیا تو انھوں نے عدم اطمینان ظاہر کیا اور غیر مناسب طریقے سے صفائی کرنے کی وجہ سے دوبارہ صفائی کا حکم دیا۔ اس کے باوجود نالوں کی صفائی کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا گیا۔ فائلوں میں تو صفائی کا کام بہت اچھی طرح کیا گیا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ زیادہ تر نالے گندے پڑے ہوئے ہیں۔ اس گندگی کی وجہ سے ہلکی سی بارش میں بھی نالوں کی حقیقت کھل کر سامنے آ جاتی ہے۔

مقامی لوگوں کے مطابق نالوں میں پالیتھین اور تھرموکول تیرتے ہوئے نظر آتے ہیں جو پانی کو آسانی سے نکلنے نہیں دیتے۔ چونکہ نالوں میں سلٹ بھی جمع ہیں اس لیے وہ بھی پانی کو آگے نکلنے سے روکتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ شہر کے کئی نالوں کی صفائی کر کے سلٹ کوکناروں پر جمع کر دیا گیا تھا لیکن ایک ہفتہ بعد بھی اس کو وہاں سے اٹھایا نہیں گیا جب کہ گائیڈ لائن کے مطابق تیسرے دن سلٹ کو اٹھا لینا چاہیے۔ اس غلطی کی وجہ سے بارش ہونے پر سبھی سلٹ دوبارہ نالوں میں ہی چلے گئے۔ اب میونسپل کارپوریشن کی لاپروائی کا خمیازہ عوام بھگتنے کے لیے مجبور ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔