خاشقجی قتل معاملہ میں امریکہ کا اگلا قدم کیا ہو سکتا ہے؟

امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی صحافی کو قتل کرنے میں ملوث افراد کے ویزے منسوخ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ اسی تناظر میں امریکی وزیر خارجہ نے بھی خاشقجی کے قتل پر شدید تنقید کی ہے۔

خاشقجی کا قتل چھپانے کی کوشش بدترین مثال، ٹرمپ
خاشقجی کا قتل چھپانے کی کوشش بدترین مثال، ٹرمپ
user

ڈی. ڈبلیو

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کے ساتھ ٹیلی فون پر اُن کی جانب سے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق حقائق پر سے پردہ اٹھائے جانے کے بعد گفتگو کی۔ اس گفتگو کے بعد امریکی صدرنے کہا کہ سعودی حکام کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل کو جس انداز میں چھپانے کی کوشش کی گئی، وہ اپنی نوعیت کی بدترین مثال ہے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ایسے تمام افراد کے امریکی ویزے منسوخ کر دیے جائیں گے، جو خاشقجی کے قتل میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل کے حوالے سے سعودی منصوبہ بندی اور پھر اس کو چھپانے کی تمام کوششوں کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ ایسا کسی بھی صورت نہیں ہونا چاہیے تھا۔

قبل ازیں امریکی صدر ٹرمپ یہ کہہ چکے ہیں کہ اگر جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی عرب کی حکومت ملوث ہوئی، تو اس کے بدترین نتائج سامنے آئیں گے۔ اس مناسبت سے امریکی صدر نے یہ وضاحت نہیں کہ سعودی حکومت کو کس طرح کے نتائج کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اسی دوران امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل میں میں ملوث اکیس افراد کے ویزے منسوخ کرنے یا اُن کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔ ان مبینہ ملزمان میں سے بیشتر کے پاس امریکی ویزے بھی ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کے حوالے سے یہ بات زیر غور ہے کہ صرف اس میں ملوث افراد ہی اس کے ذمہ دار نہیں ہیں بلکہ وہ بھی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتے جو اس ہلاکت سے کسی بھی طور منسلک ہیں۔ انہوں نے مجموعی صورت حال کو ناقابل قبول قرار دیا۔

پومپیو نے واضح کیا کہ اُن کا محکمہ اس قتل میں ملوث افراد پر پابندیاں عائد کرنے کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس واقعے میں کوئی بھی سزا آخری بات نہیں بلکہ امریکی اور سعودی تعلقات کی نوعیت بھی اہم ہو سکتی ہے۔ پومپیو کے مطابق امریکی صدر کی طرح وہ بھی اس صورت حال پر قطعاً خوش نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔