مہاراشٹر سڑک حادثہ میں 17 اور ہماچل میں32 ہلاک

مہاراشٹر کے ستارا میں ہوئے ٹرک حادثہ میں 17 مزدور ہلاک اور 15 زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب ہماچل میں جو اسکول کی بس گڈھے میں گری تھی اس میں مرنے والوں کی تعداد 32 پہنچ گئی ہے جس میں29 بچے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

مہاراشٹر کے ستارا ضلع میں آج علی الصبح ایک تیز رفتار ٹرک حادثہ کا شکار ہو گئی جس میں 17 مزدور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ پونے کی طرف جا رہی مزدوروں سے بھری یہ ٹرک ممبئی-بنگلورو شاہراہ پر حادثہ کا شکار ہوئی جس میں 15 مزدوروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حادثہ ٹرک ڈرائیور کی لاپروائی کے سبب ہوا۔ ڈرائیور ٹرک کافی تیز رفتار سے چلا رہا تھا اور توازن بگڑنے کے سبب وہ بیریکیٹ سے ٹکرا گیا اور پلٹ گیا۔ یہ حادثہ صبح تقریباً 4.30 بجے ہوا۔

ستارا کے پولس سپرنٹنڈنٹ سندیپ پاٹل کا کہنا ہے کہ سبھی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ اس حادثہ کے تعلق سے امکان یہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈرائیورنیند کے خمار میں ہوگا جس کی وجہ سے وہ ٹرک پر سے اپنا توازن کھو بیٹھا۔ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی پولس فوراً جائے وقوع پر پہنچی اور زخمیوں کو قریب کے اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا۔ کئی مزدوروں کی حالت انتہائی سنگین بتائی جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
ہماچل پردیش میں حادثہ زدہ اسکولی بس

دوسری طرف کل ہماچل پردیش کے کانگڑا میں اسکول بس کے گڈھے میں گرنے کے سبب ہوئی اموات کی تعداد 32 پہنچ گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان میں سے 29 بچے تھے۔ یہ اسکول بس ’وزیر رام سنگھ پٹھانیا میموریل اسکول‘ کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ کل شام 4.30 بجے اسکول کی چھٹی ہونے کے بعد اسکول کی بس بچوں کو گھر چھوڑنے جا رہی تھی۔ چیلی گاؤں کے پاس ایک موٹر سائیکل والے کو پاس دیتے ہوئے بس بے قابو ہو گئی تھی اور 200 فیٹ گہرے گڈھے میں گر گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق اسکول میں سوار زیادہ تر بچے داخلہ کے بعد پہلے ہی دن اسکول گئے تھے اور گھروں کو لوٹ رہے تھے۔ این ڈی آر ایف کی ٹیم کو راحت اور بچاؤ کے لیے فوراً ہی موقع پر بھیجا گیا اور لاشوں کو نکالنے کے لیے بس کو کٹر سے کاٹا گیا۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ جے رام ٹھاکر نے عدالتی جانچ کا حکم جاری کر دیا ہے۔ انھوں نے متاثرہ خاندان کے تئیں اظہارِ ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین بھی دلایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔