چندریان-3 کی کامیابی کو پوری دنیا کر رہی سلام، اِسرو سے ہاتھ ملانے کے لیے کئی ملک قطار میں!

سعودی عرب، جنوبی کوریا اور سنگاپور نے خلائی شعبہ میں ہندوستان کے ساتھ تعاون کی خواہش ظاہر کی ہے، ان میں سعودی عرب سب سے آگے نظر آ رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>وکرم لینڈر، ویڈیو گریب</p></div>

وکرم لینڈر، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان کا مشن چاند منصوبہ کے مطابق آگے بڑھ رہا ہے۔ چندریان-3 کا لینڈر ماڈیول چاند کے جنوبی قطب پر اتر چکا ہے اور رووَر پرگیان کے چاند کی سطح پر اترنے کی ویڈیو بھی اِسرو نے جاری کر دی ہے۔ اِسرو نے یہ بھی جانکاری دی ہے کہ رووَر پرگیان چاند کی سطح پر 8 میٹر کا سفر پورا کر چکا ہے اور سب کچھ منصوبہ کے مطابق ہی آگے بڑھ رہا ہے۔ چندریان-3 کی کامیابی کے بعد اِسرو کے سائنسدانوں کی صلاحیت کا اب پوری دنیا لوہا مان رہا ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ دنیا کے کئی ممالک خود کو اِسرو کے ساتھ جوڑنے کی خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ یعنی اِسرو سے ہاتھ ملانے کے لیے کئی ممالک اب قطار میں کھڑے دکھائی دے رہے ہیں۔

انگریزی روزنامہ 'ٹائمز آف انڈیا' کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب، جنوبی کوریا اور سنگاپور نے خلائی شعبہ میں ہندوستان کے ساتھ تعاون کی خواہش ظاہر کی ہے۔ ان میں سعودی عرب سب سے آگے نظر آ رہا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنوبی کوریا اِسرو سے سیکھنا چاہتا ہے کہ کم بجٹ میں کس طرح پروجیکٹ کو کامیاب بنایا جا سکتا ہے۔ ساتھ ہی سعودی عرب نے بھی جی-20 میٹنگ سے علیحدہ اِسرو کے سلسلے میں بات چیت کی ہے۔ مرکزی وزیر پیوش گویل نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ سے کئی راستے کھلے ہیں۔ چاند پر تحقیق اور خلائی شعبہ میں دنیا کی مدد کے لیے اب ہندوستان تیار ہے۔


واضح رہے کہ چندریان-3 کا پورا مشن محض 615 کروڑ روپے کے بجٹ میں پورا ہوا ہے۔ 14 جولائی کو یہ مشن لانچ کیا گیا تھا اور 23 اگست کو لینڈر ماڈیول نے شام تقریباً 6 بجے چاند کی سطح پر قدم رکھا۔ ناسا سمیت دنیا کی کئی خلائی ایجنسیوں نے اس حصولیابی کے لیے اِسرو کو سلام کیا ہے۔ دنیا کے لیے حیران کن بات یہ ہے کہ انتہائی کم بجٹ میں ہی ہندوستان کا چندریان-3 چاند کے اس جنوبی قطب پر پہنچ گیا جہاں تک ابھی تک کسی ملک نے رسائی حاصل نہیں کی۔ چندریان-3 کی کامیابی کے ساتھ ہی ہندوستان چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بھی بن گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔