نئی دہلی اعلامیہ کو جی-20 ممالک کی ملی منظوری، یہاں دیکھیں اعلامیہ کی تفصیل
اعلامیہ کو سبھی ممالک کی حمایت مل گئی ہے، اس اعلامیہ میں 9 مرتبہ بھارت کا اور چار مرتبہ یوکرین کا تذکرہ ہے، اس میں ہندوستان کو چندریان-3 کی کامیابی کے لیے مبارکباد بھی دی گئی ہے۔
ہندوستان کی راجدھانی دہلی میں جی 20 اجلاس جاری ہے۔ اس درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے جی 20 اعلیٰ سطحی اجلاس کے پہلے دن ہی یہ خوشخبری سنائی کہ نئی دہلی اعلامیہ کو گروپ کے سبھی ممالک کی منظوری مل گئی ہے۔ انھوں نے ہفتہ کے روز کہا کہ ’’ہماری ٹیم کی سخت محنت اور آپ سب کے تعاون سے جی-20 لیڈر اجلاس کے اعلامیہ پر اتفاق بن گیا ہے۔ میری تجویز ہے کہ لیڈرس ڈکلیریشن (اعلامیہ) کو بھی اپنایا جائے۔ میں بھی اس ڈکلیریشن کو اپنانے کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘ اسے ملک کے لیے بڑی جیت تصور کیا جا رہا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق اعلامیہ کو سبھی ممالک کی منظوری مل گئی ہے۔ اس اعلامیہ میں 9 مرتبہ بھارت کا اور 4 مرتبہ یوکرین کا تذکرہ ہے۔ اس میں ہندوستان کو چندریان-3 کی کامیابی کے لیے مبارکباد بھی دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پہلے روس-یوکرین کے ایشو کو لے کر اس اعلامیہ کو منظوری ملنے میں دقتیں آ رہی تھیں۔ حالانکہ بعد میں ہندوستان نے اعلامیہ (ڈکلیریشن) کے پیراگراف میں کچھ تبدیلی کی، جس سے اسے منظوری ملنے میں آسانی ہوئی۔ وزیر اعظم مودی نے اس مشترکہ اعلامیہ کو منظوری ملنے کے بعد جی-20 شیرپا، وزرا اور افسران کا شکریہ ادا کیا اور ان کی سخت محنت کے لیے تعریف کی۔
جی-20 لیڈران کے اعلامیہ میں کیا کچھ ہے؟
ہم گہری فکر کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ بہت زیادہ انسانی تکلیف ہوئی ہے اور جنگوں اور جدوجہد کا منفی اثر پڑا ہے۔
ہم نے انسانی تکلیف، عالمی فوڈ اور توانائی سیکورٹی کے سلسلے میں یوکرین میں جنگ کے منفی اثرات پر روشنی ڈالی۔
ہم نے یو این ایس سی اور یو این جی اے میں اختیار کیے گئے ملک کے رخ اور تجاویز کو دہرایا۔
نیوکلیائی اسلحوں کا استعمال یا دھمکی دینا ناقابل قبول ہے۔
یہ مانتے ہوئے کہ جی-20 جغرافیائی سیاسی ایشوز کو حل کرنے کا اسٹیج نہیں ہے، اعلامیہ میں منظور کیا گیا ہے کہ ان ایشوز کا معیشت پر اثر پڑ سکتا ہے۔
جی-20 اعلامیہ میں سپلائی سیریز، وسیع مالیاتی استحکام، مہنگائی اور ترقیات پر یوکرین جنگ کے منفی اثرات کا تذکرہ ہے۔
جی-20 اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یوکرین جنگ نے ممالک، خصوصاً ترقی پذیر اور کچھ حد تک ترقی یافتہ ممالک کے لیے پالیسیوں پر پیچیدگی پیدا کر دی ہے۔
سبھی ممالک کو کسی ملک کی علاقائی سالمیت کے خلاف اس کے جغرافیہ پر قبضے کے لیے طاقت کے استعمال یا دھمکی دینے سے بچنا چاہیے۔
ہم سبھی ممالک سے علاقائی سالمیت اور خود مختاری سمیت بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی اپیل کرتے ہیں۔
جی-20 رکن میں اضافہ کو رفتار دینے، مستحکم معاشی تبدیلی لانے میں پرائیویٹ ادارے کے اہم کردار کو پہچانتے ہیں۔
جی-20 اراکین نے ترقی پذیر ممالک میں سرمایہ کاری لائق پروجیکٹس کے منصوبوں کا کام شروع کرنے کے لیے پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ کام کرنے کا عزم لیا۔
ہم اقتصادی کارروائی ورک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے بڑھتے وسائل کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اعلامیہ میں ماحولیات کے لیے کیا ہے؟
ہمارے پاس بہتر مستقبل بنانے کا موقع ہے، ایسے حالات نہیں بننے چاہئیں کہ کسی بھی ملک کو غریبی سے لڑنے اور سیارہ کے لیے لڑنے کے درمیان انتخاب کرنا پڑے۔
ہم جنسی فرق کو کم کرنے، فیصلہ لینے والوں کی شکل میں معیشت میں خواتین کی مکمل، یکساں، اثردار شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔