’ڈیجیٹل آفت‘ نے روک دی دنیا کی رفتار، مائیکروسافٹ کلاؤڈ میں تکنیکی خامی سے ہندوستان کتنا ہوا اثر انداز؟

مائیکروسافٹ میں آئی خامی سے ہندوستان کا ہوابازی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے، اس کے علاوہ اسٹاک ایکسچینج، آئی ٹی سیکٹر، ریلوے، میڈیا ادارے اور بینکنگ سیکٹرس بھی اثرانداز ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>مائیکروسافٹ کلاؤڈ آؤٹیج</p></div>

مائیکروسافٹ کلاؤڈ آؤٹیج

user

قومی آواز بیورو

’مائیکروسافٹ کلاؤڈ آؤٹیج‘ پوری دنیا کے لیے ایک ’ڈیجیٹل آفت‘ ثابت ہوا ہے۔ مائیکروسافٹ کلاؤڈ میں آئی تکنیکی خامی سے ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں مختلف شعبوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ آج ہم ایک ایسے بے حد پیچیدہ اطلاعاتی دور میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں ڈاٹا نے پوری دنیا کو ایک دھاگے میں باندھا ہوا ہے۔ دنیا کی بڑی ٹیک کمپنیوں سے لے کر فنانشیل انسٹی ٹیوٹ، ریٹیل، ای کامرس، مارکیٹنگ و ایڈورٹائزنگ، ہیلتھ کیئر، ایئرلائنس سمیت کئی شعبے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر پر منحصر ہیں۔ ان کی سبھی جانکاریاں کلاؤڈ سرور پر جمع ہوتی ہیں۔ کلاؤڈ سروس دینے والی کمپنیوں میں امیزن اور مائیکروسافٹ کا نام سب سے آگے ہے۔ کلاؤڈ انفراسٹرکچر میں عالمی سطح پر مارکیٹ شیئر کی بات کی جائے تو امیزن کا مجموعی اسٹیک 31 فیصد ہے، اور مائیکروسافٹ کا مجموعی اسٹیک 25 فیصد ہے۔ ایسے میں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ان کمپنیوں کے کلاؤڈ سسٹم اور اس کے ایکوسسٹم میں ذرا سی بھی خرابی یا چھیڑ چھاڑ سے دنیا بھر میں ہلچل مچ سکتی ہے۔ اس کا نظارہ آج اس وقت دیکھنے کو مل گیا جب مائیکرسافٹ کلاؤڈ میں ایک معمولی خامی سے تشویشناک حالات پیدا ہو گئے۔

لوگوں کے  ذہن میں یہ سوال پیدا ہو رہا ہے کہ آخر مائیکروسافٹ کلاؤڈ آؤٹیج کے پیچھے کی وجہ کیا ہے؟ پہلے اس طرح کے اندیشے ظاہر کیے گئے کہ یہ سائبر حملہ ہے، لیکن کراؤڈ اسٹرائیک نے ایک بیان جاری کر اسے مسترد کر دیا۔ سائبر سیکورٹی کمپنی کراؤڈ اسٹرائیک کا کہنا ہے کہ ’’پوری دنیا کو جس پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، اس میں سائبر حملہ جیسا کچھ بھی نہیں ہے۔ ہم خامی کو دور کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ مسئلہ کا پتہ چل گیا ہے۔ جلد ہی اسے ٹھیک کر لیا جائے گا۔ نئے اَپڈیٹ کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ اس نے ونڈوز بیسڈ کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ کو متاثر کیا ہے۔‘‘ کراؤڈ اسٹرائیک کے سربراہ اور سی ای او جارج کرٹز نے ایک ٹوئٹ بھی کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’کراؤڈ اسٹرائیک ان صارفین کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے جو ونڈوز ہوسٹ کے لیے ایک اَپڈیٹ میں پائی گئی خرابی سے متاثر ہیں۔


بہرحال، مائیکروسافٹ کلاؤڈ آؤٹیج کی وجہ سے ہندوستان بری طرح اثر انداز ہوا ہے۔ ملک کی 5 ایئرلائنس نے بکنگ سسٹم میں مسئلہ پیدا ہونے کی بات کہی ہے۔ تکنیکی خامی کے سبب کئی ایئرپورٹس پر مسافر پھنسے ہوئے ہیں اور پریشان ہیں۔ راجیو گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈہ (حیدر آباد) نے مسافروں کے لیے ایڈوائزری بھی جاری کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف اس ایئرپورٹ سے 23 پروازوں کو کینسل کرنا پڑا ہے۔ ہندوستان میں مجموعی طور پر تقریباً 300 پروازیں منسوخ ہونے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔

ہندوستان میں اچھی بات یہ ہے کہ بینکنگ سیکٹر اس ڈیجیٹل آفت کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر نہیں ہوا ہے۔ ایس بی آئی کا کہنا ہے کہ گھبرانے کی بات نہیں ہے، حالات قابو میں ہیں۔ نیشنل پیمنٹس کارپوریشن آف انڈیا نے موجودہ حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس سمیت ملک کے پیمنٹ سسٹم پر اثر نہیں پڑا ہے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک کا بھی کہنا ہے کہ اس بحران کا کوئی اثر نہیں پڑا۔ آر بی آئی کا کہنا ہے کہ ملک کی 10 بینکوں اور غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں کے کام میں کچھ معمولی دقتیں آئی ہیں جس کا حل تلاش کیا جا رہا ہے۔


ایک رپورٹ کے مطابق مائیکروسافٹ گلوبل آؤٹیج کا اثر موتی لال اوسوال، ایڈلوائس میوچوئل فنڈ، 5 پیسہ، آئی آئی ایف ایل سیکورٹیز اور اینجل وَن سمیت کئی بروکریج پر پڑا ہے۔ ماروتی سوزوکی کو بھی اس ڈیجیٹل آفت سے دقتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو کا کہنا ہے کہ اس عالمی بحران کے سلسلے میں آئی ٹی وزارت مائیکروسافٹ کے رابطے میں ہے۔ این آئی سی نیٹورک فی الحال متاثر نہیں ہوا ہے۔ اس مسئلہ کا سبب پتہ چل گیا ہے اور اسے درست کرنے کے لیے اَپڈیشن جاری ہے۔

ہندوستان میں مزید کئی شعبے ہیں جو موجودہ بحران سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے۔ مثلاً ریلوے اور میڈیا اداروں کو بھی مائیکروسافٹ کلاؤڈ میں خامی کے سبب کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مجموعی طور پر اس بحران نے مالی طور پر کتنا نقصان پہنچایا ہے، اس سلسلے میں تفصیلات فی الحال سامنے نہیں آ سکی ہیں لیکن ایک بڑے خسارے کا امکان ضرور ہے۔


ڈیجیٹل آفت کے اثرات امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا سمیت کئی اہم ممالک پر بہت زیادہ مرتب ہوئے ہیں۔ امریکہ اور برطانیہ میں ہوابازی اور ریل سروسز بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔ امریکہ میں یونائٹیڈ، امریکن ڈیلٹا اور ایلیگنٹ سمیت دیگر ایئرلائنس پر اس کا خاطر خواہ اثر پڑا ہے اور پروازیں رد کر دی گئی ہیں۔ لندن اسٹاک ایکسچینج کے ہیلتھ سروسز پر بھی اس کا اثر ہوا ہے۔ لندن کے سب سے بڑے ہوائی اڈہ ہیتھرو کی طرف سے کہا گیا ہے کہ پروازیں جاری ہیں، لیکن تاخیر کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہم مسئلہ سے جلد از جلد باہر نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ریلوے نیٹورک پر بھی کافی اثر دیکھنے کو ملا ہے۔

آسٹریلیا میں ایئرلائنس، ٹیلی کام، بینک اور میڈیا ہاؤسز کئی طرح کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ میں بھی کچھ ایسے ہی حالات ہیں۔ وہاں کے کارگزار وزیر اعظم ڈیوڈ سیمور نے کہا کہ ہمارے افسران اس عالمی مسئلہ سے نمٹنے کے لیے لگاتار کام کر رہے ہیں۔ دوسری طرف کیتھے پیسفک ایئرویز اور ہانگ کانگ ڈزنی لینڈ کا کہنا ہے کہ تکنیکی مسائل کے سبب پروازوں پر اثر پڑا ہے۔ سڈنی، نیدرلینڈس، برلن سمیت کئی دیگر ممالک میں بھی ہوائی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ تمام بڑے شہروں میں سینکڑوں مسافر ایئرپورٹس پر پھنسے ہوئے ہیں۔ کئی ہوائی اڈوں پر تو مسافروں کو پرواز سے متعلق کوئی جانکاری بھی نہیں مل پا رہی ہے۔ اسرائیل بھی اس بحران سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔