سپریم کورٹ: کٹھوعہ عصمت دری معاملہ کی سماعت پر 7 مئی تک روک

آئندہ متاثرہ کے والد کی عرضی پر سماعت ہو گی کہ مقدمہ کی سماعت منتقل کی جائے یا نہیں۔

سپریم کورٹ
سپریم کورٹ
user

قومی آواز بیورو

سپریم کورٹ نے کٹھوعہ اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملہ کی کٹھوعہ عدالت میں چل رہی سماعت پر روک لگا دی ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ ان عرضیوں کی سماعت کے دوران سنایا جن میں اس معاملہ کو چنڈی گڑھ منتقل کرنے اور سی بی آئی سے تحقیقات کرانے کے مطالبات کئے گئے ہیں۔

چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس ڈی وائی چندر چوڈ اور جسٹس اندو ملہوترا کی بنچ نے کہا کہ مقدمہ چنڈی گڑھ منتقل کرنے کے لئے متاثرہ کے والد کی عرضی اور معاملہ کی تحقیقات سی بی آئی سے کرائے جانے کی ملزمان کی عرضی پر سماعت کی جائے گی۔ بنچ نے اس معاملہ میں مزید سماعت کے لئے 7 مئی کی تاریخ طے کی ہے۔

خانہ بدوش گوجر بکروال طبقہ کی 8 سال بچی 10 جنوری کو خطہ جموں کے کٹھوعہ کے نزدیک لاپتہ ہو گئی تھی، بعد میں اس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ عدالت عظمیٰ نے گزشتہ روز ہی سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری اصل فکر اس معاملہ میں غیر جانبدار سماعت کو لے کر ہے اور اگر اس میں ذرا بھی خامی پائی جاتی ہے تو معاملہ کو جموں و کشمیر کی ذیلی عدالت سے باہر منتقل کر دیا جائے گا۔

بچی کے والد نے اپنے خاندان، ایک دوست اور اپنی وکیل کی سلامتی کے تئیں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ میں عرضی داخل کی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے ان تمام افراد کو سیکورٹی فراہم کرنے کا پولس کو حکم دیا تھا۔ دریں اثنا، سانجی رام سمیت دو ملزمان نے پورے معاملہ کی سی بی آئی سے تفتیش کرانے اور سماعت جموں میں ہی کرانے کے لئے علیحدہ سے عرضی دائر کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔