سپول واقعہ پر بہار حکومت کو سپریم کورٹ کی پھٹکار

عدالت عظمی نے مرکز کو متاثرین کے ساتھ ساتھ ملزم نابالغوں کی مناسب نفسیاتی باز آبادکاری یقینی بنانے کے لئے ایک قومی ادارہ قائم کرنے کا بھی مشورہ دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بہار کے ضلع سپول میں پھبتياں کسنے کی مخالفت کرنے پر آوارہ لڑکوں کے ذریعہ 35 لڑکیوں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعہ کا از خود نوٹس لیتے ہوئے گزشتہ کے روز سخت تشویش ظاہر کی۔

سپریم کورٹ نے پورے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے بہار حکومت کو پھٹکار لگائی۔ عدالت نے کہا کہ اخبارات میں اس بابت جو خبر آئی ہے، وہ اچھی نہیں ہے۔ لڑکیوں کے ساتھ صرف اس وجہ سے مارپیٹ کی گئی، کیونکہ انہوں نے خود کو چھیڑ خانی سے بچانے کی کوشش کی تھی۔

عدالت عظمی نے مرکز کو متاثرین کے ساتھ ساتھ ملزم نابالغوں کی مناسب نفسیاتی باز آبادکاری یقینی بنانے کے لئے ایک قومی ادارہ قائم کرنے کا بھی مشورہ دیا۔

قابل ذکر ہے کہ ضلع سپول کے تروینی گنج سب-ڈویژن میں ڈپرکھا کستوربا گاندھی اسکول کی 35 طالبات مارپیٹ میں زخمی ہو گئی تھیں۔ سب کو تروینی گنج ریفرل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ اس معاملے میں سات ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

بچیوں نے الزام لگایا ہے کہ کستوربا گاندھی اسکول کے ارد گرد رہنے والے کچھ غیر سماجی عناصر کے ذریعہ انہیں دیکھ کر پھبتيا ں کسے جاتے تھے۔ اس کی مخالفت کرنے پر ان لڑکوں نے رہائشی اسکول میں داخل ہوکر 35 لڑکیوں کے ساتھ مارپیٹ کی، جس سے وہ تمام زخمی ہوگئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔