سبریمالہ تنازعہ: اپنے فیصلہ پر دوبارہ غور کے لیے سپریم کورٹ تیار
سبریمالہ مندر میں سبھی عمر کی خواتین کے داخلے کے فیصلہ کے خلاف دائر سبھی 49 از سر نو غور کی عرضی پر سپریم کورٹ سماعت کے لیے تیار ہو گیا ہے۔ اس معاملے کی سماعت آئندہ 22 جنوری کو کھلی عدالت میں ہوگی۔
سپریم کورٹ نے کیرالہ کے سبریمالہ مندر پر دیے گئے اپنے فیصلے سے متعلق ڈالی گئی سبھی 49 از سر نو غور کرنے کی عرضی پر کھلی عدالت میں سماعت کا حکم دیا ہے۔ عدالت اس معاملے کی سماعت آئندہ 22 جنوری کو کرے گی۔ دراصل گزشتہ 28 ستمبر کو سابق چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت میں 5 ججوں کی بنچ نے سبریمالہ مندر میں 10 سے 50 سال کی خواتین کے داخلے پر پابندی کو ختم کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے 13 نومبر کو یہ واضح کر دیا کہ سبریمالہ مندر سے متعلق نئی عرضیوں پر سماعت تبھی ہوگی جب وہ مندر میں سبھی عمر کی خواتین کے داخل ہونے کی اجازت کے معاملے پر اس کے فیصلے کا تجزیہ چاہنے والی پرانی عرضیوں کا نمٹارا کر دے گا۔
عدالت نے تقریباً دو مہینے پہلے سبھی عمر کی خواتین کے لیے مندر کے دروازے کھول دیے تھے۔ اس فیصلے سے متعلق سبریمالہ میں لگاتار احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں اور ہندو تنظیموں سے منسلک کارکنان لگاتار مخالفت کر رہے ہیں۔ مظاہرین نے صدیوں سے چلی آ رہی روایت کے خلاف آئے عدالت کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ سبریمالہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے کیرالہ میں ہندو تنظیموں اور ایپّا بھکتوں کا احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔ اس مخالفت کی وجہ سے گزشتہ مہینے 6 دنوں کے لیے سبریمالہ مندر کھولے جانے کے دوران ’ممنوعہ عمر والی خواتین‘ مندر میں داخل نہیں ہو پائی تھیں۔ قابل ذکر ہے کہ سبریمالہ مندر کے دروازے آئندہ 16 نومبر کو پھر سے کھلنے والے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔